بسم الله الرحمن الرحيم
پاکستان کے حکمران ہماری مسلح افواج کو یہودی وجود کو مسلح مزاحمت سے بچانے کے لیے بھیجنے کی تیاری کر رہے ہیں
17 نومبر 2025 کو، اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک غیر مستقل رکن کی حیثیت سے پاکستان نے قرارداد 2803 (2025) کے حق میں ووٹ دیا، جو عملی طور پر غزہ کے لیے ٹرمپ منصوبے کے نفاذ کی تائید ہے۔ اس قرارداد میں کھلے الفاظ میں کہا گیا ہے: "دیرپا امن اور خوشحالی کے لیے تاریخی ٹرمپ اعلامیہ کا خیرمقدم کیا جاتا ہے"۔ تاہم اس قرارداد کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ مسلمان افواج ، یہودی وجود کے ساتھ تعاون کریں، تاکہ کسی بھی مسلمان کو قبضے کے خلاف مزاحمت سے روکا جا سکے۔
قرارداد کے مطابق، پاکستان کے فوجیوں کو وحشی یہودی فوجیوں کے ساتھ قریبی تعاون میں کام کرنا ہے، جنہوں نے ہمارے معصوم شیر خوار بچوں کو ذبح کیا اور ہماری پاک دامن خواتین کی عصمت دری کی۔ یہ قرارداد، اپنی شق 7 میں، یہ حکم دیتی ہے کہ: "غزہ میں ایک عارضی بین الاقوامی استحکام فورس (ISF) کو تعینات کیا جائے جو BoP (بورڈ آف پیس) کو قابل قبول متحد کمانڈ کے تحت ہو، جس میں شریک ریاستوں کی افواج شامل ہوں، اور جو عرب جمہوریہ مصر اور ریاست اسرائیل کے ساتھ قریبی مشاورت اور تعاون میں ہو..."۔
قرارداد کے مطابق، پاکستان کے فوجیوں کو غزہ کے بہادر مسلمان مجاہدین سے ہتھیار ضبط کرنے ہیں، تاکہ یہودیوں کے بزدل فوجیوں کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی استحکام فورس کا ایک مقصد یہ ہے کہ، "غزہ کی پٹی کو غیر عسکری بنانے کے عمل کو یقینی بنایا جائے، جس میں فوجی، دہشت گرد اور جارحانہ انفراسٹرکچر کی تباہی اور اس کی دوبارہ تعمیر کی روک تھام، نیز غیر ریاستی مسلح گروہوں کو ہتھیاروں سے مستقل محروم کرنا بھی شامل ہے"۔
چنانچہ عوام کے مطالبے اور فوجیوں کی رضامندی کے باوجود پاکستان کی مسلح افواج کو یہودی وجود کو دو سال تک تباہ کرنے سے روکنے کے بعد، اب پاکستان کے حکمران، یہودی وجود اور مصر کے غدار حکمران کے ساتھ قریبی ہم آہنگی میں، مسلمانوں کی مزاحمت کو ہتھیاروں سے محروم کرنے کے لیے فوج بھیج رہے ہیں!
اے اہلیانِ پاکستان!
اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی مدد سے، ہم نے 2004 میں پاکستان کے سابق حکمران، پرویز مشرف کو، پاکستان کی مسلح افواج کو عراق بھیجنے سے کامیابی سے روکا تھا، تاکہ وہ امریکی قبضے کی حفاظت کرنے کے لیے وہاں نہ جائیں۔ ہم نے اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے سوا کسی سے نہ ڈرتے ہوئےاپنی آوازیں بلند کیں، حالانکہ حکمران کی طرف سے دھمکیاں، خوف، ظلم اور گرفتاریوں کی مہم چلائی گئی تھی۔ ہم نے اپنے فوجیوں کا، امریکی صلیبیوں کے ساتھ اتحاد میں کھڑے ہونے اور عراق کے مسلمانوں کے سروں پر بندوقیں تاننے کو سختی سے مسترد کر دیا تھا۔
اب، ہمیں اپنے فوجیوں کا، یہودیوں کے ساتھ اتحاد میں کھڑے ہونے اور غزہ کے مسلمانوں کے سروں پر بندوقیں تاننے کو کھلے عام مسترد کرنا ہو گا۔ اسی لیے ضروری ہے کہ ہم پاکستان کے موجودہ حکمران، عاصم منیر، کو اپنی افواج کو غزہ بھیجنے سے روکیں تاکہ وہ فلسطین کی مبارک سرزمین کے بیشتر حصےپر یہودی قبضے کی حفاظت کرنے میں حصہ دار نہ بنیں۔ وہ مبارک سرزمین جو پہلا قبلہ، تین مقدس مساجد میں تیسری مسجد، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اسراء ومعراج کی زمین ہے۔
اے پاکستان کے مسلمانو، آئیے ہم اپنی آوازیں بلند کریں، یہ جانتے ہوئے کہ ہمیں کوئی نقصان نہیں پہنچ سکتا، سوائے اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی اجازت کے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:
﴿قُلْ لَنْ يُصِيبَنَا إِلاَّ مَا كَتَبَ اللَّهُ لَنَا هُوَ مَوْلاَنَا وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ﴾
ترجمہ: "کہو: ہمیں ہرگز کوئی مصیبت نہیں پہنچ سکتی سوائے اس کے جو اللہ نے ہمارے لیے لکھ دی ہو۔ وہی ہمارا مولیٰ (مالک، مددگار اور محافظ) ہے۔ اور اہل ایمان کو اللہ ہی پر بھروسہ رکھنا چاہیے" [سورۃ التوبہ 9:51]۔
ہم اپنی آوازیں بلند کریں، یہ جانتے ہوئے کہ بہادری نہ تو ہماری عمر کو کم کرسکتی ہے اور نہ ہی ہمارے رزق میں کوئی کمی لا سکتی ہے، جس طرح بزدلی ان میں سے کسی چیز میں کچھ اضافہ نہیں کر سکتی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «أَلَا لَا يَمْنَعَنَّ أَحَدَكُمْ رَهْبَةُ النَّاسِ أَنْ يَقُولَ بِحَقٍّ إِذَا رَآهُ أَوْ شَهِدَهُ فَإِنَّهُ لَا يُقَرِّبُ مِنْ أَجَلٍ وَلَا يُبَاعِدُ مِنْ رِزْقٍ» ترجمہ: "خبردار! لوگوں کا ڈر تم میں سے کسی کو حق بات کہنے سے نہ روکے جب وہ اسے دیکھے یا اس کا مشاہدہ کرے، کیونکہ یہ (حق بات) نہ تو عمر کو کم کرتی ہے اور نہ ہی رزق سے دور کرتی ہے" [احمد]۔
چنانچہ، آئیے ہم سوشل میڈیا پر، عوامی مقامات پر، اور مساجد کے منبروں سے اپنی آوازیں بلند کریں۔ آئیے ہم اپنے رشتہ داروں اور دوستوں میں موجود اثر و رسوخ والے لوگوں سے بات کریں۔ اور آئیے ہم اپنے رشتہ داروں اور دوستوں میں موجود فوجی طاقت اور نصرۃ والے لوگوں سے بات کریں۔ اور یقیناً، اللہ سبحانہ و تعالیٰ ہمارے ہر قول کا گواہ ہے۔
اے پاکستان کی مسلح افواج کے مسلمانو!
اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے تمہیں ان لوگوں سے اتحاد کرنے سے منع کیا ہے جو مسلمانوں سے لڑتے ہیں۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:
﴿إِنَّمَا يَنْهَاكُمْ اللَّهُ عَنْ الَّذِينَ قَاتَلُوكُمْ فِي الدِّينِ وَأَخْرَجُوكُمْ مِنْ دِيَارِكُمْ وَظَاهَرُوا عَلَى إِخْرَاجِكُمْ أَنْ تَوَلَّوْهُمْ وَمَنْ يَتَوَلَّهُمْ فَأُوْلَئِكَ هُمْ الظَّالِمُونَ﴾
ترجمہ: "اللہ تمہیں صرف ان لوگوں سے دوستی کرنے سے منع کرتا ہے جنہوں نے تم سے دین کے معاملے میں قتال کیا اور تمہیں تمہارے گھروں سے نکالا، یا تمہارے نکالنے میں دوسروں کی مدد کی؛ اور جو کوئی ان سے دوستی رکھے، تو وہی ظالم ہیں" [سورۃ الممتحنہ 60:9]۔ بزدل یہودیوں کو بابرکت شہید، یحییٰ سنوار کے بہادر بیٹوں سے محفوظ کرنے کے لیے اپنی تعیناتی قبول نہ کرو!
مجاہدین کو ہتھیاروں سے محروم کرنے کے بجائے، تمہیں چاہیے کہ اپنی آگ، فولاد اور خون سے ان مجاہدین کی مدد کرو۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے تمہیں کمزور، مظلوم مسلمانوں کی مدد کا حکم دیا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:
﴿وَإِنِ اسْتَنْصَرُوكُمْ فِي الدِّينِ فَعَلَيْكُمُ النَّصْرُ﴾
ترجمہ: "اور اگر وہ دین کے معاملے میں تم سے مدد طلب کریں، تو تم پر مدد کرنا فرض ہے" [سورۃ الانفال 72]۔
اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے تمہیں مقبوضہ زمین کو آزاد کرانے کا حکم دیا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:
﴿وَأَخْرِجُوهُم مِّنْ حَيْثُ أَخْرَجُوكُمْ﴾
ترجمہ: "اور انہیں وہاں سے نکال دو جہاں سے انہوں نے تمہیں نکالا" [سورۃ البقرہ 2:191]۔
لہٰذا، ہر اس کمانڈر کو ہٹا دو جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے احکامات کی راہ میں رکاوٹ بنتا ہے اور یہودی وجود کے خاتمے کے لیے متحرک ہو جاؤ۔
مصعب عمیر، ولایہ پاکستان
Latest from
- خلافت کوئی "چھوٹی" چیز نہیں ہے، اے مارکو روبیو!
- پاکستان کی ستائیسویں آئینی ترمیم نے آمریت کو مستحکم کر دیا
- چین اور اس کا اپنے محدود علاقائی نقطۂ نظر سے چھٹکارا حاصل کرنا
- ٹرمپ کی اطاعت میں، پاکستان کا حکمران مسلمانوں کو قیمتی معدنیات سے محروم کر رہا ہے
- پاکستان کی مسلح افواج کو اللہ رب العزت کے دشمنوں ٹرمپ اور یہود...