الجمعة، 24 ذو الحجة 1446| 2025/06/20
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

 

یہ یقیناً ایک بڑی رسوائی ہے کہ یہودیوں کے طیارے مسلم ممالک کی فضاؤں سے گزر کر ایران پر بمباری کریں، اور پھر بحفاظت واپس لوٹ جائیں، بغیر یہ کہ ان ممالک کےحکمرانوں میں سے کوئی بھی ان پر ایک گولی تک نہ چلائے!

 

ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل" پر ایک پوسٹ میں کہا: [ایران اور اسرائیل کو ایک معاہدے پر پہنچنا چاہیے، اور وہ ضرور پہنچیں گے، بالکل اسی طرح جیسے میں نے بھارت اور پاکستان کے مابین معاہدہ کروایا... اور اس نے مزید کہا: اسی طرح اسرائیل اور ایران کے درمیان بھی جلد ہی امن قائم ہو گا، اس وقت کئی فون کالز اور ملاقاتیں جاری ہیں۔ (اسکائی نیوز، 15/6/2025)]۔ یہودی وجود کی فوج کے ایک ترجمان نے "ایکس" پلیٹ فارم پر اتوار کے روز کہا: [اسرائیل نے ایران کے جوہری ری ایکٹرز کے قریب رہائش پذیر ایرانیوں کو گھروں سے نکل جانے کی وارننگ دی ہے... جبکہ ایک اور اسرائیلی فوجی ترجمان نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے ایران کے وسطی شہر اصفہان میں ایک جوہری تنصیب پر بمباری کی ہے۔ ایران نے اتوار کی صبح سے اسرائیل کے اندر مختلف اہداف پر میزائلوں کی نئی بارش شروع کر دی، جس کے نتیجے میں ہلاکتیں ہوئی ہیں اور درجنوں زخمی ہوئے، جبکہ گھروں اور عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا۔ اس کے جواب میں تہران بھی اسرائیلی حملوں کی زد میں آیا۔ (الجزیرہ، 15/6/2025)]

یہودی وجود نے ہفتے کے دن مورخہ 14/6/2025 کو اعلان کیا کہ: [ایران کے جوہری پروگرام سے وابستہ 9 سائنسدانوں اور ماہرین کی اسرائیلی فضائی حملوں میں ہلاکت ہو چکی ہے، جس سے پہلے سے اعلان کردہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو گیا ہے، ان میں سے تین افراد کے نام یہ ہیں: علی بخوی کریمی، منصور عسکری، سعید برجِی۔ فوج کے مطابق یہ تینوں بالترتیب میکینکس، فزکس اور میٹریل انجینئرنگ کے ماہر تھے، جو جمعہ کو ہونے والے حملوں میں مارے گئے۔ یہ اعلان نیم سرکاری ایرانی نیوز ایجنسی "تسنیم" نے بھی تصدیق کے ساتھ شائع کیا ہے... یہودی وجود نے جمعہ کی صبح مورخہ 13/6/2025 کو "ایران پر ایک غیر معمولی حملہ کیا، جس میں ایرانی جوہری پروگرام کے مرکز اور اعلیٰ فوجی کمانڈروں کو نشانہ بنایا گیا... جبکہ ایران نے تصدیق کی کہ اس نے جمعہ کی شام جوابی کارروائی کے آغاز میں سینکڑوں میزائل اسرائیل پر داغے ہیں" (سی این این، 14/6/2025)]

یہودی حملے کے فوراً بعد، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مورخہ 13/6/2025 بروز جمعہ کہا: [ایران پر اسرائیلی حملہ شاندار ہے، اور ایران کو دعوت دی کہ وہ اپنے جوہری پروگرام کے حوالے سے ایک معاہدے پر دستخط کرے... جب اے بی سی نیوز نے اس سے پوچھا کہ: کیا ایران پر حملے میں امریکہ کا کوئی کردار ہے؟ تو اس نے جواب دیا: "میں اس بارے میں کچھ نہیں کہنا چاہتا"۔ ٹرمپ نے 'ٹروتھ سوشل' پر مزید کہا: "ایران کو کسی معاہدے پر پہنچنا ہو گا، قبل اس کے کہ کچھ باقی نہ رہے، تاکہ وہ اس عظیم تہذیب کو بچا سکیں جسے کبھی 'ایران کی سلطنت' کہا جاتا تھا..." اور یہ بھی کہا کہ وہ تہران کو خبردار کر چکا ہے کہ "امریکہ دنیا کے سب سے مہلک اور جدید ترین ہتھیار بناتا ہے، اور وہ بھی واضح برتری کے ساتھ، اور اسرائیل ان ہتھیاروں کا ایک بڑا ذخیرہ رکھتا ہے، جبکہ مزید اسلحہ جلد ہی اسے فراہم کیا جائے گا، اور اسرائیلی جانتے ہیں کہ اس اسلحے کو کیسے استعمال کرنا ہے"۔ اسی نوعیت کے ایک اور بیان میں ٹرمپ نے کہا: "آج 61 واں دن ہے، میں نے انہیں بتایا تھا کہ کیا کرنا ہے، لیکن انہوں نے ویسا نہیں کیا، اور اب ان کے پاس دوسرا موقع ہے۔" (الجزیرہ، 13/6/2025)]

ان واقعات پر غور کرنے سے درج ذیل امور واضح ہوتے ہیں:

1۔ یہ بات صاف واضح ہے کہ یہودیوں نے ایران پر حملہ محض اپنی طرف سے نہیں کیا، بلکہ اس کے پیچھے امریکہ اور ٹرمپ کی براہ راست حمایت ہے، جیسا کہ ٹرمپ کے بیانات صاف الفاظ میں اس بات کو ظاہر کر رہے ہیں... یہ بات یقینی اور قابلِ فہم اس لیے بھی ہے کیونکہ یہودیوں کی اپنی کوئی طاقت نہیں ہے، اور وہ ہرگز جنگجو لوگ نہیں ہیں اور اللہ تعالیٰ کی بات سچی ہے جو زبردست طاقت والا اور سب پر غالب ہے:

 

 

﴿لَنْ يَضُرُّوكُمْ إِلَّا أَذًى وَإِنْ يُقَاتِلُوكُمْ يُوَلُّوكُمُ الْأَدْبَارَ ثُمَّ لَا يُنْصَرُونَ * ضُرِبَتْ عَلَيْهِمُ الذِّلَّةُ أَيْنَ مَا ثُقِفُوا إِلَّا بِحَبْلٍ مِنَ اللهِ وَحَبْلٍ مِنَ النَّاسِ وَبَاءُوا بِغَضَبٍ مِنَ اللهِ وَضُرِبَتْ عَلَيْهِمُ الْمَسْكَنَةُ﴾

 

"یہ کچھ ایذا پہنچانے کے علاؤہ تمہارا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتے، اور اگر یہ تم سے لڑیں گے بھی تو پیٹھ پھیر جائیں گے، پھر اُنہیں مدد نہ ملے گی۔ وہ جہاں کہیں بھی ہوں گے اُن پر ذلت کی مار ہو گی، مگر یہ کہ اللہ کی طرف سے یا لوگوں کی طرف سے حمایت حاصل ہو گئی ہو، اور وہ اللہ کے غضب کے سزاوار ہوئے، اور اُن پر محتاجی مسلط کر دی گئی"(سورۃ آلِ عمران – آیت 111،112)۔

 

پرانے زمانے میں بھی ان کا یہی حال تھا اور انبیاء کا دَور ختم ہونے کے بعد اللہ کی رسی (یعنی مددوحمایت) انہوں نے کاٹ دی ہے۔۔۔ اور آج بھی ان کا یہی حال ہے۔ پہلے برطانیہ نے انہیں گود لیا، اور پھر دوسری جنگِ عظیم کے بعد امریکہ نے انہیں سنبھالا۔۔۔ ان کی ہر جنگ اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ کوئی بھی جنگ محض لوگوں کی رسی (یعنی مددوحمایت) کے ذریعے ہی کرتے ہیں... اور ٹرمپ کی طرف سے ایران پر حملے میں یہود کی مدد و حمایت ٹرمپ کے اوپر ذکر کردہ بیانات سے واضح ہے، ہر اس شخص پر کہ جس کا دل زندہ ہو یا جو حاضر دماغ ہو کر سننے والا ہو۔

2۔ پھر اس سے بڑا اور زیادہ الم ناک امر یہ ہے کہ یہودی طیارے مسلمانوں کے ممالک کی فضاؤں سے گزرے جو کہ اسرائیل کے گرد واقع ہیں، اور ایران میں تباہی مچائی اور قتل و غارت گری کی، اور پھر بحفاظت مقبوضہ سرزمین فلسطین واپس چلے گئے، مگر اس کے اردگرد موجود شام، عراق، مصر، ترکی اور دیگر ممالک کے حکمرانوں کی طرف سے ان طیاروں پہ ایک گولی بھی نہیں چلی... اس طرح ان طیاروں نے آتے ہوئے اور جاتے ہوئے سکون سے حملے کیے اور جارحیت کی لیکن مسلمان ممالک میں موجود حکمران بغیر کوئی حرکت کیے محض تماشائی بنے دیکھتے رہے اور وہ یہ بھول گئے کہ اس مجرمانہ خاموشی کا انجام کیا ہو گا:

﴿سَيُصِيبُ الَّذِينَ أَجْرَمُوا صَغَارٌ عِنْدَ اللهِ وَعَذَابٌ شَدِيدٌ بِمَا كَانُوا يَمْكُرُونَ﴾

"عنقریب مجرموں کو ان کے مکرو فریب کے بدلے میں اللہ کے ہاں ذلت اور شدید عذاب پہنچے گا۔"(سورۃ الانعام – آیت 124)۔

 

یہ بہت بڑی رسوائی ہے کہ یہودیوں کے طیارے ان ایجنٹ حکمرانوں کی فضاؤں سے گزریں، حملے کریں، اور کوئی حاکم بھی انہیں نہ روکے!

 

3۔ ہر صاحبِ عقل جانتا ہے کہ یہودیوں کے خلاف دفاع کا بہترین طریقہ حملہ کرنا ہے۔ یہودی طویل عرصے سے ایران کو دھمکیاں دے رہے تھے، بالخصوص حالیہ دنوں میں۔ حتیٰ کہ خود ٹرمپ نے اشارہ بھی دیا اور واضح الفاظ میں بھی کہا کہ اسرائیل ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنائے گا۔ اس کے باوجود ایران نے اپنے دفاع کے لیے نہ تو یہودیوں پر کوئی حملہ کیا، اور نہ ہی امریکہ اور یہودیوں کی ان دھمکیوں کے تدارک کے لیے کوئی اقدام اٹھایا، اور یہ نہایت حیرت انگیز بات ہے! ایران خاموش رہا یہاں تک کہ ایران کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا اور اس کے سائنسدان قتل کر دیے گئے، تب کہیں جا کر ایران نے ردِ عمل دکھایا... اور ایک ایسے وقت میں کہ جب حملے ایک کے بعد ایک جاری ہیں، ٹرمپ اب بھی بیان دے رہا ہے کہ: "اسرائیل اور ایران کے درمیان جلد ہی امن قائم ہو گا، کئی فون کالز اور ملاقاتیں ہو رہی ہیں"۔ (اسکائی نیوز، 15/6/2025)! ۔ہم خبردار کرتے ہیں کہ یہ جنگ یہود کے ساتھ کسی امن معاہدے پر ختم نہیں ہونی چاہیئے، بلکہ اللہ تعالیٰ کے اس قول پہ عمل ہونا چاہیئے:

 

﴿فَإِمَّا تَثْقَفَنَّهُمْ فِي الْحَرْبِ فَشَرِّدْ بِهِمْ مَنْ خَلْفَهُمْ﴾

"پھر اگر تم ان کو جنگ میں پاؤ، تو اُن کے ذریعے اُن کے پیچھے والوں کو بھی ایسا سبق سکھاؤ کہ وہ عبرت حاصل کریں"(سورۃ الأنفال – آیت 57)۔

4۔ دل کو چیر دینے والی بات یہ ہے کہ مسلم دنیا کے رُوَیْبِضَہحکمران، خاص طور پر وہ جو مقبوضہ فلسطین میں قائم یہودی وجود کے اردگرد موجود ہیں، کیسے ممکن ہے کہ وہ یہودی طیاروں کو اپنی فضاؤں اور اپنے سروں کے اوپر سے گزرتے ہوئے دیکھتے نہیں ہیں۔ کیسے ممکن ہے کہ یہودی مسلمانوں کے ملک پر بمباری کرتے ہیں، اور پھر اطمئنان سے بحفاظت واپس لوٹ جاتے ہیں، اور وہ ان پر ایک گولی بھی نہیں چلاتے؟! گویا وہ کوئی غیر جانب دار فریق ہیں اور ان واقعات کو ایسے دیکھ رہے ہیں جیسے کہ یہ سب کچھ دُور دراز کسی خطے میں ہو رہا ہو، نہ کہ مسلمانوں کی سرزمین پر! یہ حکمران برباد ہو چکے ہیں اور یہ ان کے لیے کوئی حیران کن بات نہیں ہے کیونکہ یہ کافر استعماری ممالک بالخصوص امریکہ کے اشاروں پر چلنے والے غلام ہیں۔ یہ وہی کہتے ہیں جو امریکہ کہتا ہے، یہ وہی کرتے ہیں جو امریکہ چاہتا ہے... وہ اپنی بزدلی کی تاویلیں کرتے ہیں، اور سرحدوں کو مقدس گردانتے ہیں۔ انہوں نے یا تو بھلا دیا یا جان بوجھ کر نظرانداز کر دیا کہ مسلمانوں کی سرزمین ایک ہے، چاہے وہ زمین کے کسی بھی کونے میں واقع ہو — دور ہو یا قریب! اور یہ کہ مسلمانوں کی صلح بھی ایک ہے اور ان کی جنگ بھی ایک ہے۔ جب تک وہ مسلمان ہیں، ان کے درمیان مسلکی فرق انہیں جدا نہیں کر سکتا، کیونکہ وہ سب ایک ہی امت ہیں:

 

﴿إِنَّ هَذِهِ أُمَّتُكُمْ أُمَّةً وَاحِدَةً وَأَنَا رَبُّكُمْ فَاعْبُدُونِ

"بیشک یہ تمہاری امت ایک ہی امت ہے، اور میں تمہارا رب ہوں، پس میری عبادت کرو"(سورة الأنبياء – آیت 92)۔

تو پھر کیسے ممکن ہے کہ دشمن کے طیارے ایک اسلامی ملک پر حملہ کریں اور دوسرے اسلامی ملک کی فضاؤں سے گزریں، اور یہ حکمران خاموش تماشائی بنے رہیں؟! ان میں سب سے "اچھا" کردار ادا کرنے والے کی حالت یہ ہے کہ وہ دشمن کے طیاروں کو آتے اور جاتے دیکھتا رہتا ہے، گویا وہ محض ایک غیر جانب دار تماشائی ہے، یا پھر وہ مسلمانوں کے مقابلے میں یہود کے زیادہ قریب ہے!۔ پھر اگرچہ کہ یہ حکمران ٹرمپ کے وہ بیانات سنتے ہیں جو اشاروں میں نہیں بلکہ واضح الفاظ میں ہیں کہ یہودی وجود امریکہ کی رسی (یعنی حمایت)، اس کی مدد، اس کی اجازت اور اس کے اسلحے کے ذریعے جنگ لڑ رہا ہے، مگر ان حکمرانوں میں سے کسی میں بھی اتنی سی جرأت نہیں ہے کہ کم از کم وہ امریکہ سے تعلقات ہی ختم کر لے!

 

﴿أَلَا سَاءَ مَا يَحْكُمُونَ﴾

"کیا ہی برا فیصلہ ہے جو وہ کرتے ہیں"(سورۃ النحل: آیت 59)۔

 

5۔ ان تمام حالات کے باوجود، یہ نااہل حکمران جلد ہی اقتدار سے ہٹا دیے جائیں گے، اور اسلامی ریاست، یعنی خلافتِ راشدہ، دوبارہ قائم ہو گی، اور ان شاء اللہ وہ دنیا کی درجہِ اول کی ریاست بنے گی، جس سے خیر پھیلے گا، اور یہودیوں سے قتال ہو گا، اور ان کے قبضے کا خاتمہ ان شاء اللہ ضرور ہو کر رہے گا، کیونکہ الصادق و المصدوق ﷺ نے فرمایا جو کہ  مسندِ احمد میں حضرت حذیفہ ؓسے مروی ہے کہ:

 

«...ثُمَّ تَكُونُ خِلَافَةً عَلَى مِنْهَاجِ النُّبُوَّةِ»

 

"...پھر نبوت کے نقشِ قدم پر خلافت ہو گی»۔اور صحیح بخاری میں حضرت عبداللہ بن عمرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:«تُقَاتِلُكُمْ الْيَهُودُ فَتُسَلَّطُونَ عَلَيْهِمْ..»"یہودی تم سے قتال کریں گے پھر تم ان پر غالب آؤ گے..."۔ اور مسلم نے اسے ابن عمرؓسے ان الفاظ کے ساتھ روایت کیا ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا:«لَتُقَاتِلُنَّ الْيَهُودَ فَلَتَقْتُلُنَّهُمْ..»"یقیناً تم یہودیوں سے جنگ کرو گے اور انہیں قتل کرو گے..."۔پھر اللہ کی مدد سے زمین روشن ہو جائے گی، بیشک وہ سب سے زیادہ طاقتور، سب پر غالب اور سب سے زیادہ حکمت والا ہے۔

 

 

﴿إِنَّ فِي ذَلِكَ لَذِكْرَى لِمَنْ كَانَ لَهُ قَلْبٌ أَوْ أَلْقَى السَّمْعَ وَهُوَ شَهِيدٌ

"بے شک اس میں نصیحت ہے اُس شخص کے لیے جس کے پاس دل ہو، یا وہ توجہ سے سنے اور وہ حاضر ہو۔"(سورۃ ق – آیت 37)۔

 

آخر میں، حزب التحریر، اپنے لوگوں سے جھوٹ نہ بولنے والی رہنما جماعت، آپ کو دعوت دیتی ہے کہ آپ اس کے ساتھ ہوجائیں، اور خلافتِ راشدہ کے قیام کے لیے اس کے ساتھ مل کر جدوجہد کریں، تاکہ اسلام اور اہلِ اسلام کو عزت حاصل ہو، اور کفر اور اہلِ کفر ذلیل ہوں، اور یہی ہے بڑی کامیابی۔

 

 

﴿وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ * بِنَصْرِ اللهِ يَنْصُرُ مَنْ يَشَاءُ وَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ

"اور اس روز مومن خوش ہوں گے، اللہ کی مدد سے، وہ جس کو چاہے مدد دیتا ہے، اور وہ سب پر غالب ہے اور سب سے زیادہ مہربان ہے"(سورۃ الروم – آیت 4،5)

                                                                                                                                 حزبُ التحریر

20 ذوالحجہ 1446ہجری 

 

پیر، 16 جون 2025ءعیسوی

 

 

ہجری تاریخ :20 من ذي الحجة 1446هـ
عیسوی تاریخ : پیر, 16 جون 2025م

حزب التحرير

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک