الجمعة، 24 ربيع الأول 1446| 2024/09/27
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    11 من ربيع الاول 1446هـ شمارہ نمبر: 1446 / 09
عیسوی تاریخ     ہفتہ, 14 ستمبر 2024 م

پریس ریلیز

امریکہ یہودی وجود اور ہندو ریاست کو جدید ترین ہتھیار فراہم کر رہا ہے 

لیکن پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر پابندیاں عائد کر رہا ہے

 

جب یہودی وجود کو غزہ میں نسل کشی کے لیے اربوں ڈالر کے ہتھیار فراہم کیے جا رہے ہیں، تبھی امریکہ اسلامی دنیا کی واحد ایٹمی طاقت پاکستان پر پابندیاں عائد کر رہا ہے۔ 12 ستمبر 2024 کو امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک بیان جاری کیا، جس کا عنوان تھا: ’’امریکہ پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے سپلائرز پر پابندیاں جاری رکھے گا۔‘‘ اسلامی دنیا کے لیے امریکی پالیسی مسلمانوں کے لیے ذلت اور محکومیت کی پالیسی ہے، جبکہ امت کے دشمنوں کی حمایت اور ان کو مضبوطی فراہم کرنا اس کا مقصد ہے۔ جہاں تک پاکستان کا تعلق ہے، امریکہ پاکستان کو کمزور کرنا چاہتا ہے تاکہ بھارت کو تقویت ملے اور ہندو ریاست مسلمانوں اور چین کے خلاف امریکی ایجنڈے کو آگے بڑھا سکے۔ موجودہ مسلم قیادت کا امریکہ سے اتحاد کا منصوبہ مسلمانوں اور ان کے دین کو نقصان پہنچاتا ہے۔ تو کیا وقت نہیں آیا کہ امریکہ کے عالمی نظام سے نکل کر   ایک نئے پروجیکٹ، خلافت راشدہ، کے تحت ایک نئی قیادت، حزب التحریر، کی طرف بڑھا جائے؟

 

اے پاکستان کے اہلِ نصرہ  و محافظوں! یہ واضح ہے کہ امریکہ سے اتحاد کا منصوبہ غلط ہے۔ اور جو لوگ امریکہ کے ساتھ اتحاد کرتے ہیں، وہ قیادت کے لیے اہل نہیں ہیں۔ ہم آپ کو آپ کی سابقہ قیادت میں موجود امریکی ایجنٹ جنرل مشرف کی یاد دلاتے ہیں، جس نے امریکہ کے ساتھ اتحاد کے منصوبے کو مضبوط کیا۔ 19 ستمبر 2001 کو پاکستانی معیاری وقت کے مطابق رات 8:30 بجے، جنرل مشرف نے پاکستان ٹیلی ویژن اور ریڈیو پاکستان کے ذریعے قوم سے خطاب کیا۔ افغانستان پر امریکہ کے حملے کی تیاریوں کے دوران مشرف نے پاکستان کو امریکہ کے ساتھ اتحاد کرنے کی دعوت دی۔ مشرف نے کہا، ''اس صورتحال میں اگر ہم غلط فیصلہ کرتے ہیں تو یہ ہمارے لیے بہت نقصان کا باعث ہو گا۔ ہماری اہم ترجیحات ہماری خودمختاری، دوسری معیشت، تیسری ہمارے سٹرٹیجک (Strategic) اثاثے (ایٹمی ہتھیار اور میزائل) اور چوتھا ہمارا کشمیر کا مسئلہ ہیں۔ ان تمام چار ترجیحات کو نقصان پہنچے گا اگر ہم نے غلط فیصلہ کیا''۔ لیکن امریکہ سے اتحاد کا حقیقی ہدف’’سب سے پہلے پاکستان‘‘نہیں تھا بلکہ امریکہ کو پہلے اور اسلام اور مسلمانوں کو آخری درجہ پر رکھ دیا گیا۔ امریکی عالمی نظام کے ایجنٹوں نے ہماری خودمختاری اور معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔ امریکی ایجنٹوں نے کشمیر کو ہندو ریاست کے حوالے کر دیا ہے۔ استعماری ایجنٹ اب اسلامی دنیا کو اس کی واحد ایٹمی صلاحیت سے محروم کرنے پر کام کر رہے ہیں۔

 

اے پاکستان کے اہلِ نصرہ اور حفاظت پر مامور لوگو! کیا حزب التحریر ولایہ پاکستان نے بروقت امریکہ کے ساتھ اتحاد کے خطرات سے آپ کو خبردار نہیں کیا؟22 ستمبر 2001 کو، حزب التحریر کے ولایہ پاکستان کے سرکاری ترجمان نوید بٹ نے امت کو امریکہ کے ساتھ اتحاد کے ذریعے کمزور کرنے کے بارے میں خبردار کیا تھا۔ انہوں نے کہا، "'پہلے پاکستان' جیسے نعرے قومی مفاد کے نام پر امریکہ کی مدد کے لیے استعمال کیے گئے ہیں... خلافت قائم کرو جو افغانستان اور دیگر ممالک کو متحد کرے گی تاکہ مسلمان عملی طور پر ایک امت بن جائیں... نیز یہ طاقتور خلافت کفار کا مقابلہ ہی نہیں کرے گی بلکہ انہیں اسلام کا مطیع بنائے گی۔" (پریس ریلیز نمبر pk01023pr)۔  امریکہ کے ساتھ اتحاد کے بارے میں دی گئی اس تنبیہ کے بعد امریکی ایجنٹوں نے کیسا ردعمل دیا؟ انہوں نے حزب التحریر کے شباب کو گرفتار کیا، ان کے ملازمین کو ہراساں کیا یہاں تک کہ انہیں ملازمت سے نکال دیا گیا، ان کے گھروں پر چھاپے مارے اور انہیں مار پیٹ اور بجلی کے جھٹکوں سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ جہاں تک نوید بٹ کا تعلق ہے، انہیں اغوا کر لیا گیا اور وہ جمعہ 11 مئی 2012 سے لاپتہ ہیں۔ یوں، امریکہ کے ایجنٹ حکمران مسلمانوں کے لیے واحد نجات کے راستے کو روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں، جو حزب التحریر کی قیادت میں خلافت راشدہ کا قیام ہے۔

 

اے افواجِ پاکستان! اب وقت آ گیا ہے کہ آپ امریکہ کے ساتھ اتحاد کے منصوبے کو ترک کریں اور اپنی صفوں کو امریکی ایجنٹوں سے پاک کریں۔جنرل مشرف کو اکتوبر 1999 میں اقتدار میں آئے ایک چوتھائی صدی گزر چکی ہے، جس کا مقصد پاکستان پر امریکی کنٹرول کو مضبوط کرنا تھا۔ جنرل مشرف کے بعد، آپ کی قیادت میں آنے والے پے در پے ایجنٹوں نے امریکی غلبے کو مزید مضبوط کیا۔ ہر گزرتے سال کے ساتھ پاکستان کی سلامتی اور معیشت کی حالت بگڑتی چلی گئی ہے۔ اپنے آپ سے پوچھیں، پاکستان امریکہ کے ساتھ اتحاد کو مزید کتنے عرصے تک برداشت کر سکتا ہے؟ کیا آپ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی تنبیہ پر غور نہیں کریں گے؟ 

 

﴿إِنَّمَا يَنْهَاكُمْ اللَّهُ عَنْ الَّذِينَ قَاتَلُوكُمْ فِي الدِّينِ وَأَخْرَجُوكُمْ مِنْ دِيَارِكُمْ وَظَاهَرُوا عَلَى إِخْرَاجِكُمْ أَنْ تَوَلَّوْهُمْ وَمَنْ يَتَوَلَّهُمْ فَأُوْلَئِكَ هُمْ الظَّالِمُونَ﴾

"اللہ تمہیں ان لوگوں کے ساتھ دوستی کرنے سے منع کرتا ہے جنہوں نے دین کی وجہ سے تم سے لڑائی کی اور تمہیں تمہارے گھروں سے نکالا یا تمہارے نکالے جانے میں دوسروں کی مدد کی: اور جو ان کے ساتھ دوستی کرے وہی لوگ ظالم ہیں۔" [سورۃ الممتحنہ-60:9]۔

 

بے شک، امریکہ ہم سے لڑتا ہے اور ہماری زمینوں پر قابض ہے۔  بے شک، امریکہ یہودیوں اور ہندوؤں کی مدد کرتا ہے تاکہ وہ ہم سے لڑیں اور ہماری زمینوں پر قابض ہو جائیں۔ پس اللہ سبحانہ و تعالیٰ، جو کہ ہر چیز کو جاننے والا اور حکمت والا ہے، کی تنبیہ پر غور کریں اور امریکہ کے ساتھ ہر قسم کے اتحاد کو ختم کرنے کا پہلا عملی قدم اٹھائیں۔

 

          اے افواج پاکستان! کافروں سے تعلقات ختم کریں اور مومنین کو خلافت راشدہ کے تحت وحدت بخشیں۔

اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

 

﴿الَّذِينَ يَتَّخِذُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ أَيَبْتَغُونَ عِندَهُمُ الْعِزَّةَ فَإِنَّ الْعِزَّةَ لِلَّهِ جَمِيعًا

"جو لوگ مؤمنین کے بجائے کافروں کو دوست بناتے ہیں، کیا وہ ان سے عزت چاہتے ہیں؟ بے شک، تمام عزت تو اللہ ہی کے لیے ہے۔" [سورۃ النساء-4:139]۔

 

خلافت راشدہ کا منصوبہ کافروں سے طاقت حاصل کرنے کا متلاشی نہیں ہے بلکہ خلافت راشدہ مومنین کی طاقت کو دنیا کی سب سے مضبوط ریاست کے طور پر وحدت بخشتا ہے۔ کیا اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے امت مسلمہ کو لاکھوں فوجیوں، توانائی اور معدنیات کے بڑے ذخائر، ذہین بیٹے اور بیٹیاں، گہرے سمندروں اور اہم آبی گزرگاہوں تک رسائی، اور وسیع زرعی زمینوں سے نہیں نوازا؟  کیا اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے امت کو غزہ کی آزمائش کے ذریعے تبدیلی کے لیے تیار نہیں کیا؟ پوری امت نے امریکی عالمی نظام کی خباثت کو پہچان لیا ہے۔ پوری امت اسلام اور وحدت کی ضرورت کے بارے میں بات کر رہی ہے۔ خلافت کا مطالبہ انڈونیشیا سے مراکش تک سنا جا رہا ہے۔ کیا یہ بہترین وقت نہیں ہے کہ آپ امریکہ کے ہاتھوں امت کے مصائب کے خاتمے کے لیے پہلا عملی قدم اٹھائیں؟

 

          اے پاکستان کے اہل اقتدار، اہل تحفظ اور اہل نصرہ! یہ ایک نئے منصوبے، خلافت راشدہ، اور ایک نئی قیادت، حزب التحریر کا وقت ہے۔ آپ کی موجودہ قیادت صرف امریکہ کے ہاتھوں آپ کو مزید ذلت کی پیشکش کرتی ہے۔ ماضی میں خلافت راشدہ نے رومیوں اور فارسیوں کے ظالمانہ عالمی نظام کو ختم کیا تھا ۔ خلافت نے صدیوں تک دوسری عالمی طاقتوں پر غلبہ برقرار رکھا ، اور منصفانہ شرعی قانون پر مبنی عالمی نظام قائم کیا۔ اب آپ کو حزب التحریر جیسی قیادت کی ضرورت ہے جو خلافت راشدہ کو قائم کرے۔ حزب التحریر نے خلافت کے لیے 191 آرٹیکلز پر مشتمل ایک مکمل آئین تیار کیا ہے، جس میں قرآن و سنت کے الہامی دلائل بھی شامل ہیں۔ اس نے کتابوں کی ایک لائبریری تیار کی ہے جس میں اسلام کے سیاسی حل اور نفاذ کے طریقہ کار پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ اس نے پوری اسلامی دنیا میں قابل، باشعور اور پرعزم مردوں اور عورتوں کے لشکر تیار کیے ہیں، جو خلافت کے حکمرانوں کو مشورہ دینے اور ان کے احتساب کے لیے تیار ہیں۔ حزب کی قیادت اس کے واحد عالمی امیر، قابل سیاستدان اور نامور فقیہ شیخ عطا بن خلیل ابو الرشتہ کر رہے ہیں۔ لہٰذا اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے اور امریکی عالمی نظام کو تباہ کرنے کے لیے پہلا عملی قدم اٹھائیں۔ نبوت کے نقش قدم پر خلافت راشدہ کے قیام کے لیے حزب التحریر کو اپنی نصرہ دیں۔

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک