المكتب الإعــلامي
ہجری تاریخ | 1 من محرم 1360هـ | شمارہ نمبر: |
عیسوی تاریخ | بدھ, 05 فروری 2025 م |
مقبوضہ کشمیر اور مقبوضہ فلسطین – حل کیا ہے؟ “ کانفرنس کے شرکاء کے نام!
پریس ریلیز
مقبوضہ کشمیر اور مقبوضہ فلسطین – حل کیا ہے؟ “ کانفرنس کے شرکاء کے نام!
- کشمیر اور فلسطین کے مسئلے کے دو ٹوک شرعی حل کو حکمت، مصلحت اور نام نہاد زمینی حقائق کے نام پر پس پشت ڈالنے کی
روش کو مکمل طور پر مسترد کرنا ہو گا
کشمیر ہو یا فلسطین، اس مسئلے کا شرعی حل بالکل واضح ہے۔ یہ مسلم مقبوضہ علاقے ہیں اور ان کا واحد شرعی حل ریاستی افواج کا جہاد کے ذریعے کفار کے قبضے کو ختم کرنا ہے، جبکہ پوری امت ان افواج کی پشت پناہی کرے، کیونکہ ریاستی افواج ہی اس صلاحیت سے لیس ہیں جو ان قبضوں کو جڑ سے اکھاڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ پوری امت، بالخصوص علماء، اسلامی سیاسی جماعتوں، مسلم رہنماؤں اور عمائدین پر فرض ہے کہ وہ افواج کو اس ذمہ داری کو پورا کرنے کیلئے نصیحت کریں، انھیں اکسائیں اور مجبور کریں۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے قرآن پاک میں فرمایا؛
﴿وَ اقْتُلُوْهُمْ حَیْثُ ثَقِفْتُمُوْهُمْ وَ اَخْرِجُوْهُمْ مِّنْ حَیْثُ اَخْرَجُوْكُمْ﴾
”اور قتل کرو انھیں، جہاں بھی انھیں پاؤ، اور نکالو ان کو وہاں سے جہاں سے انھوں نے تمہیں نکالا ہے۔“ (سورۃ البقرۃ، 2:191)
اور فرمایا؛
﴿یٰۤاَیُّهَا النَّبِیُّ حَرِّضِ الْمُؤْمِنِیْنَ عَلَى الْقِتَالِ﴾
”اے نبیﷺ، مومنین کو قتال پر اکسائیں۔“ (سورۃ الانفال، 8:65)۔ اور یہ شرعی اصول واضح ہے کہ نبیﷺ سے خطاب امت سے خطاب ہے۔
کشمیر کے مسئلے کیلئے اقوام متحدہ کی جانب رجوع کرنا صریحاً حرام ہے، کیونکہ اقوام متحدہ شرعاً طاغوت (غیر اللہ پر مبنی اتھارٹی) ہے، جس کی جانب رجوع کرنا اللہ کے غضب کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے قرآن عالیشان میں فرمایا،
﴿اَلَمۡ تَرَ اِلَی الَّذِیۡنَ یَزۡعُمُوۡنَ اَنَّہُمۡ اٰمَنُوۡا بِمَاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡکَ وَ مَاۤ اُنۡزِلَ مِنۡ قَبۡلِکَ یُرِیۡدُوۡنَ اَنۡ یَّتَحَاکَمُوۡۤا اِلَی الطَّاغُوۡتِ وَ قَدۡ اُمِرُوۡۤا اَنۡ یَّکۡفُرُوۡا بِہٖ ؕ وَ یُرِیۡدُ الشَّیۡطٰنُ اَنۡ یُّضِلَّہُمۡ ضَلٰلًۢا بَعِیۡدًا﴾
”کیا تم نے ان لوگوں کو دیکھا ہے، جن کو زعم ہے کہ وہ ایمان لائے اس پر جو آپ پر نازل ہوا ہے، اور جو آپ سے پہلے نازل ہوا ہے، لیکن چاہتے ہیں کہ اپنے فیصلے طاغوت کے پاس لے کر جائیں، حالانکہ انھیں حکم دیا گیا ہے کہ وہ طاغوت کا کفر کریں۔ شیطان تو چاہتا ہے کہ انھیں بہکا کر کہیں دور لے جائے۔“ (سورۃ النساء، 4:60)۔
پس کشمیر کیلئے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی جانب رجوع کرنے کو حکمت، مصلحت یا زمینی حقائق کے نام پر قبول نہیں کیا جا سکتا۔
اے اسلامی سیاسی جماعتوں، مسلم رہنماؤں اور اہل اثر افراد!
ان حکمرانوں نے کشمیر کا سودا کیا ہے، اور فلسطین کی مبارک سرزمین کا بیشتر حصہ”دو ریاستی حل“کے نام پر یہود کے حوالے کرنے پر تیار بیٹھے ہیں، لیکن اپنے آپ کو امت کے غضب سے بچانے کیلئے اقوام متحدہ، عالمی برادری اور دیگر طاغوتی طاقتوں کے پیچھے چھپنے کی کوشش کرتے ہیں۔ پس آپ امت کے سامنے کھل کر حق پوزیشن بیان کرو، اور کسی لگی لپٹی کے بغیر شرعی حل واضح کرو۔ اسلام پسندوں کی جانب سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی حمایت دراصل ان استعماری غدار حکمرانوں کو مدد دینے کے مترادف ہے۔ علماء کا کام حق کو ببانگ دہل بیان کرنا ہے، نہ کہ زمینی حقائق کے نام پر حق کو باطل سے ملانا۔ اس سے امت کنفیوژ ہوتی ہے۔ اور حکمران کا احتساب کرنے کے معاملے میں یکسو نہیں ہو پاتی۔ امت شعور کی سطح حاصل کر رہی ہے، جس کے باعث امت نے افغانستان، بنگلہ دیش اور شام میں حکمرانوں کے تختے الٹ دئیے ہیں۔ امت اپنے معاملات اپنے ہاتھوں میں لے رہی ہے۔ آپ کو اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے اثر و رسوخ سے نوازا ہے، تو امت کے سامنے حق کو باطل سے الگ کرکے رکھ دو، تاکہ امت غداروں کو پہچان کر خود ہی کیفر کردار تک پہنچا دے۔ خبردار رہیں کہ یہ حکمران اور ان کے چیلے آپ کو کتمان حق کی جانب لے کر نہ جائیں۔
﴿وَدُّوا۟ لَوْ تُدْهِنُ فَيُدْهِنُونَ﴾
”یہ چاہتے ہیں کہ کچھ آپ کمپرومائز کرو، تو کچھ وہ کمپرومائز کریں۔“ (سورۃ القلم، 68:9)
اسلام کے تمام نام لیواؤں اور اللہ کی شریعت کی حاکمیت دیکھنے کے متمنی تمام افراد اور جماعتوں کا اس معاملے میں مشترکہ موقف حکمرانوں کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دے گا۔ یہود اور مغربی پروڈکٹس کے بائیکاٹ اور غزہ کیلئے مسلم افواج بھیجنے جیسے مشترکہ موقفات نے حکمرانوں کی ساکھ اکھیڑ کر رکھ دی ہے۔ کشمیر کے معاملے پر بھی ایسا واضح موقف ان حکمرانوں کو ان کے نظاموں کے ساتھ دفن کرنے کا آغاز ہو گا۔ حزب التحریر آپ کو اس کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد دیتی ہے، اور امید کرتی ہے کہ یہ کانفرنس کشمیر و فلسطین کے مسلمانوں کیلئے اس مشترکہ موقف کا اعلامیہ جاری کرے۔
﴿وَمَا عَلَيْنَا إِلا الْبَلاغُ الْمُبِينُ﴾
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: |