المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 11 من صـفر الخير 1447هـ | شمارہ نمبر: 03 / 1447 |
عیسوی تاریخ | منگل, 05 اگست 2025 م |
پریس ریلیز
جو قیادت کشمیر کے حصول کا سنہری موقع ٹرمپ کی خوشنودی کے لیے ضائع کر دے، ان کو تبدیل کیے بغیر کشمیر کا حصول ممکن نہیں
آج، پانچ اگست 2025 کو موجودہ دور کے راجہ داہر، مودی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے جبری الحاق کو چھ سال پورے ہو گئے ہیں۔ امریکہ میں طے ہونے والی سودے بازی کی بنیاد پر کشمیر کا سرینڈر پاکستان کی سیاسی اور فوجی قیادت (باجوہ-عمران حکومت) کی کھلی غداری تھی۔ جس کے محض چند مہینے بعد ہی جنرل باجوہ نے ہندو ریاست کے ساتھ کشمیر میں سیز فائر معاہدہ کر کے اس کھلی خیانت کو اور بے نقاب کر دیا۔ تاہم کشمیر کے مظلوم اور بے بس مسلمانوں کے ساتھ یہ خیانت اس کے بعد بھی جاری رہی۔
چھ مئی، 2025 کو ہندو ریاست کی جانب سے پاکستان پر مسلط جنگ کے جواب میں پاکستان ایئر فورس کے شاہینوں نے بھارت کے دانت کھٹے کر دئیے۔ ان شاہینوں نے نہ صرف آدھ درجن کے قریب ہندو ریاست کے جدید جنگی جہاز گرائے، بلکہ بزدل ہندوؤں پر مکمل فضائی برتری حاصل کر لی، جس کے نتیجے میں طویل انتظار کے بعد پاک فضائیہ کے ایئر کور کے نیچے کشمیر کو واپس حاصل کرنے کا سنہری موقع ہاتھ آ گیا، تاکہ مودی کے یک طرفہ الحاق کے فیصلے کو سرینگر میں دفن کیا جا سکے۔ لیکن پاکستانی فوجی اور سیاسی قیادت نے ایک سچے مومن مسلمان کی طرح اس موقع سے فائدہ اٹھانے کے بجائے ٹرمپ کی خوشنودی کو زیادہ اہم سمجھا اور ٹرمپ کی ڈکٹیشن پر سیز فائر کا فیصلہ کیا، یوں انھوں نے غزہ کے مسلمانوں کی مانند کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کو بھی ہندوؤں کے قبضے اور مظالم کے سامنے تن تنہا چھوڑ دیا۔ حالانکہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا تھا،
«المسلم أخو المسلم، لا يظلمه ولا يُسلمه»
"مسلمان، مسلمان کا بھائی ہے، نہ وہ اس پر ظلم کرتا ہے، نہ اسے (دشمن کے حوالے کر کے) بےیار و مددگار چھوڑتا ہے۔" ]بخاری و مسلم[
یہاں تک کہ ہندو ریاست سے چھ دریا واپس لینے یا سندھ طاس معاہدے کی بحالی تک کو یقینی نہیں بنایا گیا۔ بلکہ اسی خیانت پر مبنی سیزفائر معاہدے کو بھی جاری رکھا گیا، جو ان حکمرانوں کے چہروں پر کالک کی طرح نظر آ رہی ہے!
افواج پاکستان میں موجود مخلص فوجی افسران اور جوانو!
تمہاری فوجی و سیاسی قیادت نے اپنا مقصد حیات ٹرمپ کی خوشنودی کو بنا رکھا ہے، لیکن وہ مسلمانوں کی مدد کے لیے تمہیں متحرک کرنے پر تیار نہیں۔ یہ کبھی ٹرمپ کو نوبل انعام کے لیے نامزد کرتے ہیں اور کبھی غزہ کی جنگ کے منصوبہ ساز سینٹ کام کے سربراہ جنرل کوریلا کو نشان امتیاز سے نوازتے ہیں۔ تمہاری قیادت نے ایئر فورس کے شاہینوں کی بہادری کا کریڈٹ اپنے لیے لیتے ہوئے اپنے آپ کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دی۔ لیکن ان کے یہ سارے تمغے اور عہدے نہ غزہ کے مسلمانوں کے کچھ کام آ سکے، نہ ہی کشمیریوں کے، بلکہ اس کی ساری کارکردگی ٹرمپ کے بااعتماد پیغام رساں کی سی ہے جو مختلف ممالک میں جا کر یہودیوں کے دو ریاستی حل کی راہ ہموار کر رہا ہے۔ کشمیر ان قیادتوں کے نیچے کبھی آزاد نہیں ہوگا کیونکہ یہ قیادتیں انٹرنیشنل آرڈر اور ٹرمپ کی کھینچی گئی لکیروں سے آگے بڑھنے کی جراءت ہی نہیں کر سکتی، جبکہ کشمیر افواج پاکستان کے جہاد سے کم پر کبھی آزاد ہونے والا نہیں ہے۔ کشمیر کو صرف وہ قیادت آزاد کرائے گی جو توحید کا علم بلند کرتے ہوئے، پاکستانی فوج کے شیر جوانوں کی بیڑیاں توڑ کر انہیں آزاد کرے، اور ٹرمپ کے بجائے اللہ پر توکل کرتے ہوئے اس انٹرنیشنل آرڈر کی زنجیریں توڑ دے۔ حزب التحریر تمہیں اس خلافت کے قیام کی طرف پکارتی ہے، جو غزہ اور کشمیر کے اوپر یہود و ہنود کے ناجائز قبضوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے گی۔ پس آگے بڑھو اور حزب کے امیر اور عالمی سیاستدان شیخ عطا بن خلیل ابو رشتہ کو خلافت کے قیام کیلئے بیعت دو اور اللہ سبحانہ و تعالی کی طرف سے عائد اپنے فرض کو پورا کرو۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |