المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر
ہجری تاریخ | 3 من صـفر الخير 1447هـ | شمارہ نمبر: 1447 AH / 005 |
عیسوی تاریخ | پیر, 28 جولائی 2025 م |
پریس ریلیز
اسلام آباد کانفرنس: حکمرانوں کی ایک اور خیانت اور غزہ کی مدد کے لئے ایک پکار!
( ترجمہ)
ایک ایسے وقت میں جہاں ایک طرف صیہونی جنگی مشین غزہ میں قتلِ عام کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور وہاں کے باشندوں کو فاقہ کشی سے دوچار کیے ہوئے ہے، اور اہلِ غزہ سمیت پوری امت، اپنے حکمرانوں سے اس مبارک سرزمینِ یعنی فلسطین کی مدد کرنے کی امید کھو چکی ہے، وہیں دوسری طرف اسلام آباد شہر کے عین قلب سے غداری کی ایک نئی لہر ابھر کر سامنے آئی ہے۔ ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور وسطی ایشیائی ممالک کے اشتراک سے آج ”ریجنل چیفس آف ڈیفنس اسٹاف کانفرنس“ کا انعقاد ہوا، اور یہ کانفرنس پاکستانی مسلح افواج کی سرپرستی میں منعقد کی گئی۔ اس کانفرنس میں امریکہ، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان کے اعلیٰ فوجی حکام شریک ہوئے۔
آئی ایس پی آر (ISPR) نے اعلان کیا کہ کانفرنس کا مقصد سلامتی کے تعاون کو فروغ دینا اور ”دہشت گردی اور انتہا پسندی“ سے نمٹنا تھا؛ جو کہ دراصل امریکہ کا وہی پرانا ایجنڈا ہے جو امت مسلمہ کو، اسلام کو، اور سیاسی اسلام کے ذریعے امت کی نشاة ثانیہ کی جدوجہد کرنے والوں کو نشانہ بنائے ہوئے ہے۔ اس میں حیرت کی کوئی بات نہیں کہ اس کانفرنس میں امت کے مرکزی مسئلے یعنی فلسطین کا قطعی کوئی ذکر نہیں کیا گیا، نہ ہی ان بھیانک جرائم کا کوئی حوالہ آیا جنہیں دیکھ کر ہی دہشت سے بال سفید ہو جائیں۔ اختتامی اعلامیہ میں بھی غزہ کے مظلوموں کے درد و الم کا کوئی تذکرہ تک نہیں تھا، جہاد کی صدا دینا تو درکنار، صیہونی قبضے کے خلاف وہ اسلامی مؤقف بھی بیان نہ کیا گیا جو رسول اللہ ﷺ نے اپنی پیش گوئی میں واضح طور پر ارشاد فرمایا تھا:
«تُقَاتِلُكُمْ الْيَهُودُ فَتُسَلَّطُونَ عَلَيْهِمْ، حَتَّى يَقُولَ الْحَجَرُ: يَا مُسْلِمُ، هَذَا يَهُودِيٌّ وَرَائِي فَاقْتُلْهُ»
”تم ضرور یہودیوں سے جنگ کرو گے اور ان پر غالب آ جاؤ گے، یہاں تک کہ یہودی ایک پتھر کے پیچھے جا چھپے گا، اور وہ پتھر بول پڑے گا: اے مسلمان! اے اللہ کے بندے! میرے پیچھے ایک یہودی چھپا بیٹھا ہے، آؤ اور اسے قتل کر دو“۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)
یہ منظر ہر پاکیزہ روح اور سلیم الفطرت دل کو جھنجھوڑ دینے والا تھا کہ امریکہ کی سینٹرل کمانڈر(Centcom) کے کمانڈر نے اس کانفرنس میں شرکت کی اور نہایت دھڑلے کے ساتھ حکمیہ انداز میں پلاننگ اور ہدایات دیتے ہوئے خطے میں امریکی ویژن اور ایجنڈے پر عملدرآمد کرنے کے احکامات صادر کئے۔ حتیٰ کہ اُسے ایک علیحدہ سرکاری تقریب میں ”نشانِ امتیاز" سے بھی نوازا گیا، حالانکہ وہ غزہ پر صیہونی جارحیت کا ایک اہم منصوبہ ساز اور پشت پناہوں میں سے ایک ہے، اور نسل کشی کا ارتکاب کرنے والے اس مجرمانہ یہودی وجود کو امریکی کارروائیوں کے ذریعے براہِ راست سپورٹ فراہم کرتا ہے۔ کانفرنس کا ایجنڈا صرف واشنگٹن کے ان نعروں تک ہی محدود رہا جن میں "دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ" کا راگ الاپا گیا، جو کہ درحقیقت ان اسلامی تحریکوں کو کچلنے کے بہانے ہیں جو امت کی بیداری اور صیہونی و بھارتی قبضے کے خلاف مزاحمت کر رہی ہیں، کجا یہ کہ کوئی ایسے عزم کا اظہار ہوتا جو انسانیت کے اصل دشمن یعنی یہودی وجود اور اس کے حواریوں کو ٹکر دینے کا اعلان کرتا۔
جہاں ایک طرف غزہ کے بچوں کا لہو دن رات بہایا جا رہا ہے وہیں دوسری طرف امریکی کمانڈروں کی موجودگی اور ان کے ساتھ ”سکیورٹی پارٹنر“ کے طور پر برتاؤ کرنا نہ صرف اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ کھلی غداری ہے اور یہودی وجود کی قیادت میں شر کے کیمپ اور سیسی و آل سعود کی قیادت میں غداری کے کیمپ کا حصہ بننے کے مترادف ہے، بلکہ یہ اقدام امریکہ کی تابعداری کے راستے پر مسلسل گامزن رہنے کی علامت بھی ہے، جس کا مقصد چین کے ساتھ اس کی بڑھتی ہوئی عالمی کشمکش کے دوران خطے میں اپنے ایجنڈے اور وژن کو نافذ کرنا ہے۔
ہم پاکستانی فوج اور مسلم دنیا کی افواج کے مخلص کمانڈروں سے مخاطب ہیں:
امریکہ امت کا کھلا دشمن ہے اور یہود امت کے قاتل ہیں۔ جو کوئی بھی اس نازک صورتحال میں ان کے ساتھ تعاون کرتا ہے، وہ نہ تو امت کی نمائندگی کرتا ہے اور نہ ہی اسلام کی۔ مخلص افسران کو یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ ان کی عسکری قیادت ہی اس موجودہ زوال اور ذلت کی ذمہ دار ہے، وہ ذلت جو یہودیوں، ہندوؤں اور ان کی پشت پر موجود امریکہ کے ہاتھوں امت کو سہنی پڑ رہی ہے۔ لہٰذا آپ پر لازم ہے کہ ان غدار حکمرانوں کے تخت الٹ دو اور حزب التحریر کو نُصرۃ (مادی مدد) دو، جو نبوت کے طریقے پر خلافتِ راشدہ ثانیہ کا قیام کرتے ہوئے اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے نازل کردہ کے مطابق امت پر حکمرانی کرے گی۔ یہ صرف خلافت ہی ہو گی جو غزہ کی مدد کرے گی، اس کے بچوں کا انتقام لے گی، اور مسجد الاقصیٰ کو آزاد کروائے گی۔ جان لیں کہ یہ امت، جکارتہ سے رباط تک، آپ سے ایک تاریخی، باوقار اور شرعی فیصلہ کی منتظر ہے، ایسا فیصلہ جو یہودیوں، ہندوؤں اور ان کے اتحادیوں کے پیروں تلے زمین ہلا دے گا۔
پاکستان ایک زبردست ایٹمی طاقت ہے، اس کے پاس ایمان افروز اور جانثار افواج موجود ہیں اور اسلام سے والہانہ محبت کرنے والے لوگ موجود ہیں، اور ان سب کے ساتھ اگر مخلص قیادت برسرِ اقتدار آ جائے تو پاکستان چند ہی گھنٹوں کے اندر نہ صرف غزہ میں اس نسل کشی روکنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے، بلکہ عالمی طاقت کے توازن کو بھی بدل کر رکھ سکتا ہے۔ غزہ کے بچوں کے نام پر، اس کے شہداء کے خون کے واسطے، اور غزہ کی بیواؤں اور محروموں کے زخموں کی خاطر، خدارا ہم آپ سے التجا کرتے ہیں: اپنی قیادت کی غداری پر خاموش مت رہیں۔ ان سے ہرگز ہاتھ مت ملائیں جو قاتلوں سے ہاتھ ملاتے رہے ہیں۔ ان کو کسی قسم کی کوئی عزت مت دیں جنہوں نے ہمارے بیٹوں کو قتل کیا۔
ہم آپ کو اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے اس فرمان کی یاد دلاتے ہیں،
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا مَا لَكُمْ إِذَا قِيلَ لَكُمُ انْفِرُوا فِي سَبِيلِ اللهِ اثَّاقَلْتُمْ إِلَى الْأَرْضِ أَرَضِيتُمْ بِالْحَيَاةِ الدُّنْيَا مِنَ الْآخِرَةِ فَمَا مَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا فِي الْآخِرَةِ إِلَّا قَلِيلٌ﴾
”اے ایمان والو! تمہیں کیا ہوا؟ جب تم سے کہا جائے کہ اللہ کی راہ میں نکلو تو تم زمین کے ساتھ لگ جاتے ہو۔ کیا تم آخرت (کی نعمتوں) کو چھوڑ کر دینا کی زندگی پر راضی ہو بیٹھے ہو۔ (بے شک) دنیا کی زندگی کے فائدے تو آخرت کے مقابل بہت ہی کم ہیں۔“ [سورۃ التوبۃ؛ 9:38]
اے پاک افواج کے افسران! اے مسلمان افواج کے جری جوانو! اے ہر وہ ذی روح، جس میں ذرہ بھر بھی ایمان موجود ہے!
آپ میں سے وہ کون خوش نصیب ہو گا، جو خلافت راشدہ کے رایہ تلے مسجد الاقصیٰ کو آزادی دلانے کی سعادت کا شرف حاصل کرے گا؟ آپ میں سے وہ کون خوش بخت ہو گا جو تاریخ کے اوراق میں ارضِ مقدس کا نجات دہندہ بن کر بعینہٖ ویسے ہی اَمر ہو جائے گا جیسے صلاح الدین ؒ اور عمر فاروق رضی اللہ عنہ آج تک یاد کئے جاتے ہیں؟ اور یہ وہ دن ہوگا جب مؤمنین اللہ کی طرف سے نصرت پر خوش وخرم ہوں گے۔ اس دن ان لوگوں کے لئے بہشت کے دروازے کھول دئیے جائیں گے جو جدوجہد کرتے رہے اور فتح یاب ہوئے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے،
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ تَنْصُرُوا اللَّهَ يَنْصُرْكُمْ وَيُثَبِّتْ أَقْدَامَكُمْ﴾
”اے ایمان والو! اگر تم اللہ کی مدد کرو گے تو وہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے قدم جما دے گا“ [سورۃ محمد؛ 47:7]
مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر
المكتب الإعلامي لحزب التحرير مرکزی حزب التحریر |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon تلفون: 009611307594 موبائل: 0096171724043 http://www.hizbuttahrir.today |
فاكس: 009611307594 E-Mail: E-Mail: media (at) hizbuttahrir.today |