المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر
ہجری تاریخ | 13 من صـفر الخير 1447هـ | شمارہ نمبر: 1447 / هـ / 007 |
عیسوی تاریخ | جمعرات, 07 اگست 2025 م |
پریس ریلیز
اے مسلمانو!
کیا تمہارے دلوں میں اب بھی ان رُوَيبضہ (نااہل و خائن) حکمرانوں کے لیے کوئی امید باقی ہے؟!
( ترجمہ)
یہودی وجود اب بھی اہلِ غزہ کے خلاف اپنے جرائم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ روزانہ درجنوں شہداء اپنے خون سے اس سرزمین کو سیراب کر رہے ہیں، جبکہ غزہ پر محاصرہ بدستور قائم ہے۔ وہاں کے لوگ بھوک سے دم توڑ رہے ہیں؛ وہ خوراک، پانی، دوا اور پناہ گاہ جیسی بنیادی ضروریاتِ زندگی سے محروم ہو چکے ہیں۔ اگرچہ کچھ مدد پہنچانے کی نیم دلانہ کوششیں کی گئیں، لیکن لاکھوں افراد ایسے ہیں جنہیں ایک وقت کی روٹی بھی میسر نہیں جس سے وہ اپنی بھوک مٹا سکیں یا اپنے بچوں کے پیٹ کی آگ بجھا سکیں۔ یوں وہ اپنے بچوں کو اپنی آنکھوں کے سامنے اور پوری دنیا کی نظروں کے سامنے، بغیر کسی مددگار یا حمایتی کے، بھوک سے مرتے دیکھنے پر مجبور ہیں۔
ہم نے دنیا کی بہت سی اقوام کو یہ مطالبہ کرتے دیکھا کہ غزہ پر جنگ بند کی جائے، محاصرہ اٹھایا جائے، اور وہاں کے لوگوں کو خوراک و پانی فراہم کیا جائے۔ لیکن ان مظاہروں کا نتیجہ محض اتنا نکلا کہ ان کی اپنی حکومتیں شرمندگی کا شکار ہوئیں۔ ان میں سے بعض نے شرمندگی سے مجبور ہو کر محاصرہ ختم کرنے کی بات تو کی، لیکن بالکل ایسے جیسے کوئی عام، بے بس انسان فریاد کر رہا ہو، گویا وہ خود کسی سیاسی فیصلے کا اختیار ہی نہیں رکھتے!
اور جہاں تک مسلم ممالک کا تعلق ہے، خاص طور پر ان ممالک کا جو فلسطین سے ملحق ہیں، تو وہاں کا حال ناقابلِ بیان ہے۔ ان کے رویبضہ (نااہل و خائن) حکمران غزہ میں کسی بھی چیز کے داخلے کو روکے ہوئے ہیں، حالانکہ ان ممالک کے عوام اللہ کی راہ میں جہاد کرنے اور اپنے غزہ کے بھائیوں کی مدد کرنے کے لیے تڑپ رہے ہیں۔
مسلمان ممالک کی افواج، جن کا شرعی فریضہ یہ تھا کہ یہودی وجود سے قتال کریں اور اہلِ غزہ کی تکلیف دور کریں، وہ بھی سرحدوں پر اس لیے کھڑی ہیں کہ مسلمان وہاں سے نہ گزر سکیں اور اپنے مظلوم بھائیوں کی مدد نہ کر سکیں! گویا وہ ان رُويبضہ (نااہل و خائن) حکمرانوں کے احکام کی منتظر ہیں، جنہوں نے اپنی ذمہ داری ہی یہودی وجود کی حفاظت بنا لی ہے!
ایسے میں ایک سوال جو بار بار سر اٹھاتا ہے، اور اہلِ غزہ کی اس شدید اذیت کے پس منظر میں ہر بار گونجتا ہے: کیا مسلمانوں اور اُن کی افواج کے دلوں میں ان رُويبضہ (نااہل و خائن) حکمرانوں کے لیے اب بھی کوئی امید باقی ہے؟! کیا وہ منتظر ہیں کہ ان میں کبھی معتصم کی غیرت جاگ اٹھے گی؟! اس کا جواب اللہ تعالیٰ کے اس فرمان میں ہے:
﴿إِنَّ اللّٰهَ لَا يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتَّى يُغَيِّرُوا مَا بِأَنْفُسِهِمْ﴾
"بیشک اللہ کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا جب تک وہ خود اپنی حالت کو نہ بدلیں۔" (سورۃ الرعد : آیت 11)
اور اس "اپنی حالت کو بدلنے" کی اصل بنیاد اُن نظاموں کو بدلنا ہے جو ان پر مسلط ہیں۔ یہ نظام درحقیقت خیانت پر مبنی ہیں، جو انہیں اللہ کے دین سے روکتے ہیں، اسلامی اخوت کے رشتے کاٹتے ہیں، اور ان میں قوم پرستی کے وہ جذبات بھڑکاتے ہیں جنہیں اللہ نے حرام قرار دیا ہے۔ نتیجتاً، غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے—قتل، تباہی، محاصرہ، بھوک—وہ گویا مسلمانوں کے علاقوں میں نہیں ہو رہا، یا ان کے اپنے بھائیوں پر نہیں بیت رہا!
اے مسلمانو! اے مسلم ممالک کی افواج!
اب وقت آ چکا ہے کہ تم اپنا فیصلہ خود کرو، اور ان رُويبضہ (نااہل و خائن) حکمرانوں سے خود کو آزاد کرو، جنہیں کافر استعماری طاقتوں نے تم پر مسلط کیا ہوا ہے۔ وہ تمہارے کسی حق کا لحاظ نہیں رکھتے، تمہارے ساتھ کسی عہد کی پروا نہیں کرتے۔ انہیں تمہارے معاملات سے کوئی دلچسپی نہیں، نہ تمہارے مفادات عزیز ہیں، نہ وہ تمہاری مدد کرتے ہیں، اور نہ ہی غزہ یا دیگر علاقوں کے مظلوم مسلمانوں کی نصرت انہیں مطلوب ہے۔اب تم پر فرض ہو چکا ہے کہ انہیں معزول کرو، اور ایک ایسے خلیفہ کے ہاتھ پر بیعت کرو جو تم پر اللہ کی کتاب اور رسولﷺ کی سنت کے مطابق حکومت کرے، تمہاری افواج کو حرکت میں لائے، مسلمانوں کی مدد کرے، اور تمہیں تمہاری کھوئی ہوئی عزت و وقار واپس دلائے۔ اور تمہارے سامنے حزب التحریر کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں۔ حزب التحریر وہ رہنما جماعت جو اپنے لوگوں کے ساتھ جھوٹ نہیں بولتی، جو اسلام کی بنیاد پر تمہاری بیداری کا جامع منصوبہ رکھتی ہے اور تمہیں اسلام کی بنیاد پر اٹھنے والی حقیقی تحریک دے سکتی ہے۔ تو اللہ کے دین کی مدد کرو، تاکہ وہ تمہاری مدد کرے اور تمہیں ثابت قدم رکھے۔
حزب التحرير کا مرکزی میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير مرکزی حزب التحریر |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon تلفون: 009611307594 موبائل: 0096171724043 http://www.hizbuttahrir.today |
فاكس: 009611307594 E-Mail: E-Mail: media (at) hizbuttahrir.today |