الإثنين، 21 جمادى الثانية 1446| 2024/12/23
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر

ہجری تاریخ     شمارہ نمبر: 1436 AH /065
عیسوی تاریخ     جمعہ, 07 اگست 2015 م

پریس ریلیز

اراکان کی ریاست میں سائیکلون کومین کے نتیجے میں پناہ گزین کیمپوں میں بڑی تعداد میں آنے والے روہنگیا عورتوں اور بچوں کو کون پناہ فراہم کرے گا؟

 

حالیہ دنوں میں میڈیا کی خبروں سے پتہ چلتا ہے کہ روہنگیا مسلمان ،جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں، سائیکلون  کومین  اور اس سے ہونے والی زبردست مون سون بارشوں کے نتیجے  میں ہونے والی تباہی کے باعث جس میں ان کے گاؤں ڈوب گئے میانمار کے شہر "کیاکتو" میں قائم پناہ گزین کیمپوں میں پناہ لینے کی کوشش کی لیکن ریاست کی پولیس اور فوج نے انہیں واپس بھیج دیا ۔ میانمار کی سیکیوریٹی فورسز نے روہنگیا خاندانوں کو سختی سے یہ کہہ کر واپس بھیج دیا کہ "یہ جگہ صرف ان لوگوں کے لئے  ہےجو اس ملک سے تعلق رکھتے ہیں" یعنی  روہنگیا کی بدھسٹ آبادی۔زبردستی نکال دیے جانے کے بعد روہنگیا مسلمان پناہ کے لئے پہاڑوں کی جانب چلے گئے جو  ناقابل رہائش اورخطرناک جگہ ہے۔  اس صورتحال میں عورتیں اور بچے مون سون بارشوں اور خطرناک سائیکلون کے رحم وکرم پر تھے۔ یہ خبریں بھی سامنے آئی ہیں کہ پہاڑوں کی جانب جانے والے روہنگیا مسلمانوں کو بدھسٹوں نے واپس اپنے سیلاب زدہ گھروں میں جانے پر مجبور کیا اور ایسا نہ کرنے پر خطرناک نتائج کی دھمکیاں  دیں۔  برما ٹائمز نے 4 اگست کو یہ خبر شائع کی   سائیکلون اور سیلاب کے نتیجے میں بیمار ہونے والے روہنگیا مسلمان بچوں کا علاج کرنے سے مقامی ہسپتالوں نے انکار کردیا  اور اس طرح کئی بچے ہلاک ہوگئے۔ اخبار نے لکھا کہ مقامی ہسپتال کی انتظامیہ یہ کہہ رہی ہے کہ وہ مسلمانوں کا علاج نہیں کریں گے کیونکہ وہ غیر ملکی ہیں اور یہ سہولیات صرف اراکان کی بدھسٹ آبادی کے لئے ہیں۔  اخبار کے مطابق علاج نہ کرنے کے نتیجے میں سات سالہ عبدالمالک، پانچ سالہ عبدالکریم،  پانچ سالہ محمد انیس اور پانچ سالہ  علام باھور موت کے منہ میں چلے گئے۔ حاملہ روہنگیا عورتیں  بھی طبی سہولیات کے نہ ملنے کے سبب شدید مشکلات کا شکار ہیں۔

 

اراکان کی ریاست میں میانمار کی سیکیوریٹی فورسز اور حکومتی اہلکار وں  کا روہنگیا مسلمان عورتوں اور بچوں  کے ساتھ سلوک انتہائی وحشیانہ اور غیر انسانی ہے۔ ان غیر محفوظ لوگوں کی جانب ان کا یہ سلوک میانمار کی حکومت کی  نسل کشی پر مبنی  پالیسی  کو آشکار کرتا ہے جس کا مقصد اراکان کے علاقے سے روہنگیا مسلمانوں کے وجود کا خاتمہ  کرنا ہے۔ میانمار کی بے ضمیر حکومت پہلے سے  موسمی پیش گوئی کے متعلق جانتی تھی کہ کب اور کہاں سائیکلون کومین ٹکرائے گا۔  لیکن انہوں نے اراکان کے مسلمانوں کو پہلے سے اس خطرے سے خبردار نہیں کیا تا کہ وہ سیلاب اور   آس پاس موجود بدھسٹ آبادی کے پرتشدد رویے کا شکار ہو جائیں۔

 

روہنگیا مسلمان عورتوں اور بچوں کی ناقابل براشت مصائب و مشکلات ناقابل یقین  طریقوں سے بڑھتے ہی چلے جارہے ہیں۔  لیکن اتنا کچھ ہوجانے کے باوجود بین الاقوامی اداروں اور مغربی حکومتوں کی جانب سے میانمار کی وحشی اور ظالم حکومت کے خلاف محض نمائشی مذمتی بیان ہی جاری کیے گئے ہیں۔ جبکہ دوسری جانب مسلم دنیا کی حکومتوں  جس میں میانمار کے پڑوسی مسلم ممالک بنگلادیش، انڈونیشیا اور ملائیشیا شامل ہیں، نے روہنگیا عورتوں اور بچوں  سے دستبرداری اختیار کر لی ہے اور اپنی اسلامی اور انسانی  ذمہ داری سے ہاتھ اٹھا لیا  ہے اور یہ سب کچھ اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے نام پر کیا جارہا ہے۔  یہ مسلم حکمران اور ان کے قومی اور سرمایہ دارانہ نظام مسلمانوں کی گردنوں پر لوہے کے پھندے ثابت ہورہے ہیں۔ اس پھندے کو فوری ہٹایا جانا اور نبوت کے طریقے پر خلافت کا قائم کیا جانا انتہائی ضروری ہے جو قومیت سے قطع نظر مسلمانوں کی جان و مال  اور عزت و آبرو کی حفاظت کرے گی۔ یہ وہ نظام ہے جس میں خلیفہ الوليد بن عبد الملك نے جنرل محمد بن قاسم کی قیادت  میں مسلم افواج  مسلمان عورتوں اور بچوں کو بچانے کے لئےبھیجیں جنہیں ہندو راجہ داہر نے جنوبی ہند میں قید کرلیا تھا  اور اس کے نتیجے میں پورے سندھ  کوظالم ہندو حکمرانی سے نجات ملی۔  اسی طرح کی ریاست خلافت کے ایک بار پھر ضرورت ہے  جو کمزور روہنگیا مسلمانوں کو بدھسٹوں کے مظالم سے نجات دلائے۔

 

﴿وَمَا لَكُمْ لَا تُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالْمُسْتَضْعَفِينَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَاءِ وَالْوِلْدَانِ الَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا أَخْرِجْنَا مِنْ هَٰذِهِ الْقَرْيَةِ الظَّالِمِ أَهْلُهَا وَاجْعَلْ لَنَا مِنْ لَدُنْكَ وَلِيًّا وَاجْعَلْ لَنَا مِنْ لَدُنْكَ نَصِيرًا

"بھلا کیا وجہ ہے  کہ تم اللہ کی راہ میں اور ان کمزور مردوں، عورتوں اور ننھے ننھے بچوں کی نجات کے لئے جہاد نہ کرو؟ جو یوں دعائیں مانگ رہے ہیں کہ اے ہمارے پروردگار! ان ظالموں کی بستی سے ہمیں نجات دے اور ہمارے لئے خاص اپنے پاس سے مددگار بنا"(النساء:75)

مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر

شعبہ خواتین

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
مرکزی حزب التحریر
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon
تلفون:  009611307594 موبائل: 0096171724043
http://www.hizbuttahrir.today
فاكس:  009611307594
E-Mail: E-Mail: media (at) hizb-ut-tahrir.info

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک