بسم الله الرحمن الرحيم
حزب التحریر/ولایہ ترکیہ:
سالانہ خلافت کانفرنس
"استنبول سے قدس تک خلافت کے ساتھ مستقبل کی تعمیر!"
حزب التحریر/ولایہ ترکی نے ریاست خلافت کی تباہی کی 104ویں ہجری سالگرہ(101ملیّہ) کے موقع پر سالانہ خلافت کانفرنس کا انعقاد کیا جس کا عنوان تھا:
"استنبول سے قدس تک خلافت کے ساتھ مستقبل کی تعمیر!"
کانفرنس استنبول کے ایسنورٹ (Esenyurt)ضلع کے نینے ہاتون ثقافتی مرکز میں منعقد ہوئی۔ پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا، جس کے بعد افتتاحی تقریر ہوئی۔
اس کانفرنس کی نظامت اور افتتاح حزب التحریر کے میڈیا آفس کے ایک رکن جناب محمد امین یلدرم نے کیا اور اس میں متعدد سرکردہ شخصیات نے شرکت کی جیسا کہ فلسطینی یکجہتی ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد محسنیش (Muhammad Mehsinish)، مصنف اور ماہر الہیات ڈاکٹر احمد الطیب، فلسطینی انجمن یکجہتی کے چیئرمین محمد یوسف گل، ماہر الہیات اور مصنف ڈاکٹر عبد الرحیم سین، اور ماہر الہیات اور مصنف عبداللہ امام اوغلو نے کانفرنس میں بطور مقرر شرکت کی۔
افتتاحی تقریر میں اس بات پر زور دیا گیا کہ خلافت کا خاتمہ اسلامی امت پر آنے والی آفات میں سے سب سے بڑی آفت ہے، اور یہ یاد دلایا گیا کہ خلافت 104 ہجری سال پہلے (101 عیسوی سال پہلے) استنبول میں تھی، اور یہ کہ خلافت کی بدولت قدس (فلسطین)صدیوں سے محفوظ تھا۔ پروفیسر محمد ایمن یلدرم نے اپنی تقریر میں اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ کس طرح خلافت کے خاتمے کے بعد امت اسیر(قید) ہو گئی اور کس طرح اسلامی سرزمینوں میں ناانصافی اور قبضے بالخصوص غزہ میں نسل کشی، مسجد اقصیٰ پر حملے اور اسلامی سرزمین پر بدعنوانی اور ناانصافی کا براہ راست تعلق خلافت کی غیر موجودگی سے ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ رمضان کا مہینہ صرف امت کے لیے عبادت کا مہینہ نہیں ہونا چاہیے بلکہ احیاء اور بیداری کا مہینہ بھی ہونا چاہیے۔ افتتاحی تقریر کے بعد فلسطینی یکجہتی ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد محسنیش نے کانفرنس کی پہلی تقریر کی۔ محسنیش نے اپنی تقریر کا آغاز غزہ کے لوگوں کو سلام پیش کرتے ہوئے کیا۔ م محسنیش نے اس بات پر زور دیا کہ وہ فلسطین اور غزہ کے حوالے سے ترکی کی حزب التحریر/ولایہ کے مارچوں، بیانات اور سرگرمیوں کو قریب سے دیکھتے ہیں، اور یہ کہ وہ ذاتی طور پر ان سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں اور ان سے بہت خوش ہیں، اور کہا کہ غزہ میں جاری جنگ بندی عارضی ہے، اور یہ کہ قابض یہودی اپنے وعدے کو پورا نہیں کرے گا اور اس وجہ سے جنگ جاری رہے گی۔
کانفرنس کے دوسرے مقرر ماہر الہیات اور مصنف ڈاکٹر عبد الرحیم سین تھے جنہوں نے خلافت کے ماضی، حال اور مستقبل کے بارے میں اہم جائزے پیش کیے۔ انہوں نے دردناک مثالوں کے ساتھ بتایا کہ کس طرح امت اسلامیہ نے صدیوں تک دنیا کو نظم و نسق فراہم کیا اور خلافت کی بدولت عدل و انصاف کی فضا قائم کی لیکن خلافت کے خاتمے کے ساتھ ہی مسلمان اپنے ہی وطن میں غلام بن گئے۔ عبدالرحیم سین نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ بین الاقوامی نظام منہدم ہو چکا ہے اور دنیا میں ہونے والی پیش رفت نے خلافت کی دعوت کو مؤثر طریقے سے سیاسی میدان میں داخل ہونے کا موقع فراہم کیا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ موجودہ سیاسی خلا کو صرف ریاستِ خلافت ہی پُر کر سکتی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ مسلمانوں کو خلافت کے احیاء کے لیے متحد ہونا چاہیے۔
کانفرنس کے آخری مقرر، ماہر الہیات اور مصنف عبداللہ امام اوغلو نے اپنی تقریر کا آغاز نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی دو احادیث سے کیا۔ پہلی حدیث میں: "روزہ ڈھال ہے" اور دوسری حدیث میں: "امام(خلیفہ) ڈھال ہے۔" امام اوغلو نے زور دیا کہ تمام مسلمان جانتے ہیں کہ روزہ آخرت کے عذاب سے ایک حفاظت اور ڈھال ہے، لیکن وہ یہ نہیں سمجھ سکتے کہ خلیفہ کس طرح ان کی حفاظت اور بچاؤ کرتا ہے، کیونکہ خلافت ختم ہو چکی ہے اور مسلمان بغیر رفیق کے ہو گئے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ امریکی صدر ٹرمپ غزہ کو خریدنا چاہتا ہے، کیونکہ مسلمانوں اور بابرکت سرزمین کی حفاظت کے لیے کوئی خلیفہ نہیں ہے۔ عبداللہ امام اوغلو نے خلافت کے خاتمے کے بعد مسلمانوں پر ہونے والے ظلم، قبضے اور قتل عام کی ایک کے بعد ایک مثالیں دیں اور کہا کہ 3 مارچ ایک سیاہ دن تھا۔ امام اوغلو نے اپنی تقریر اس طرح جاری رکھی: "خلافت کو تباہ کرنے والے اسے ہمارے دلوں سے مٹانا چاہتے تھے، لیکن وہ ناکام رہے! وہ خلافت کے خواہشمندوں کی آواز کو خاموش کرنا چاہتے تھے، لیکن وہ ایسا نہیں کر سکے! آج ہم زمین و آسمان سے پکارتے ہیں کہ وہ سن لیں کہ اس محاذ کا نام اسلام ہے! اس کے سپاہیوں کا نام مسلمان ہے! اور وہ اسلام کے سپاہیوں سے بنے اس محاذ کو کبھی ہلا نہیں سکیں گے! خلافت دوبارہ اٹھے گی اور اس کی فوجیں جلد ہی ظالموں کے ریت کے قلعوں کو مسمار کر دیں گی، انشاء اللہ!" عبداللہ امام اوغلو کی تقریر کا اختتام دعا کے ساتھ ہوا، ہال میں بار بار تکبیریں کہی گئیں۔
ہماری آخری دعا یہ ہے کہ تمام تعریفیں اللہ رب العالمین کے لیے ہیں۔
اتوار 02 رمضان 1446ھ بمطابق 02 مارچ 2025 عیسوی
مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں۔
https://hizbuttahrir.today/ur/index.php/%D8%AF%D8%B9%D9%88%D8%AA/%D8%AA%D8%B1%DA%A9%DB%8C/3903.html#sigProIdf36319bd96
Hashtags
#طوفان_الأقصى
#الجيوش_إلى_الأقصى
#الأقصى_يستصرخ_الجيوش
#أقيموا_الخلافة
ReturnTheKhilafah#
#YenidenHilafet
#خلافت_کو_قائم_کرو
#TurudisheniKhilafah
More Details, Visit Websites of Hizb ut Tahrir / Wilayah Turkey:
Official Site: Hizb ut Tahrir / Wilayah Turkey
Facebook: Hizb ut Tahrir / Wilayah Turkey
Twitter: Hizb ut Tahrir / Wilayah Turkey
Instagram: Hizb ut Tahrir / Wilayah Turkey
YouTube: Hizb ut Tahrir / Wilayah Turkey