الإثنين، 21 جمادى الثانية 1446| 2024/12/23
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

نئے صلیبیوں نے سازشوں کا جال بننے کے لیے سر جوڑ لیے اور مسلم علاقوں میں قتل و غارت اور خون خرابے کا بازار گرم کر دیا اور خطے کے حکمران بھی اللہ، اس کے رسولﷺ اور مؤمنوں سے کوئی حیا کیے بغیر ان کے جھنڈے تلے لڑ رہے ہیں

 

مسلم علاقوں پر امریکی طیاروں اور جنگی بیڑوں سے بموں اور میزائلوں کی بارش کا سلسلہ جاری ہے، جس کی ابتدا 8 اگست 2014ءکو عراق پر حملے سے ہوئی تھی ۔ اب 23 ستمبر 2014ء سے یہ حملے ملکِ شام تک پھیلادیئے گئے ہیں۔ساتھ ہی خطے کے غدار حکمرانوں کو بھی اس کام کے لیے بھرتی کر لیا گیا ہے۔پھرامریکہ کے اتحادیوں اور پیروکاروں نے بھی اس عمل کی پیروی کی، چنانچہ فرانس 19ستمبر 2014ء کو جبکہ برطانیہ26ستمبر 2014ء کو پارلیمنٹ کی طرف سے حمایت کے بعد اس میں شامل ہو چکا ہے۔ ان کے علاوہ کچھ اور ممالک بھی انہی کے نقش قدم پر چل رہے ہیں، جو اسلام اور مسلمانوں سے بغض کی وجہ سے امریکہ کے شریکِ کار ہیں اور تھوڑے بہت حصے کے لیے امریکہ کا ساتھ دینے کے لیے تیار ہیں!یوں فرانس کے ہوائی جہاز امریکہ کی مانند بمباری کر رہے ہیں اور برطانیہ بھی اس میں شامل ہونے جا رہا ہے۔ یہ سب ایسے بے سروپا بہانے تراش رہے ہیں کہ یہ اتحاد ایک تنظیم اور دہشت گردی کے خلاف ہے،جب کہ درحقیقت اس اتحاد کا مقصد امت کی دولت اور وسائل کو تباہ کرنا، مسلم سرزمین کے باشندوں کو قتل کرنا اورخطے پر استعماری کفار کے غلبے کو مسلط کرنا ہے!
صلیبی اور انہی کے قبیلے سے تعلق رکھنے والے تاتاری پہلے بھی مسلم علاقوں پر یلغار کر چکے ہیں لیکن امت اللہ کی راہ میں مجاہد بن کر بھر پور قوت سے ان کے سامنے ڈٹ گئی اور ان کی جڑ کاٹ دی اور ان کے جال کو تار تار کر دیا ، پھر ان کا نام و نشان بھی باقی نہ رہا اور یہ خطہ اہل شرک اور اہلِ نفاق سے پاک صاف ہو کر دوبارہ چمکنے لگا، صلیبیوں کو زوال کا سامنا ہوا اور تاتاری بھی اسی انجام سے دوچار ہوئے اور مومنین اللہ کی مدد سے خوش ہوئے ﴿يَنْصُرُ مَنْ يَشَاءُ وَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ﴾ "وہی اللہ جس کی چاہتا ہے مدد کرتا ہے وہی زبردست رحم والا ہے" (الروم:5)۔ آج اوباما اور نئے صلیبی مسلم علاقوں کے خلاف اپنی ریشہ دوانیوں کو دوہرا رہے ہیں اور اُن کا ایسا کرنا کوئی عجیب یا انہونی بات نہیں : ﴿هُمُ الْعَدُوُّ فَاحْذَرْهُمْ قَاتَلَهُمُ اللَّهُ أَنَّى يُؤْفَكُونَ﴾" یہی تمہارے دشمن ہیں ان سے ہو شیار رہو اللہ ان کو ہلاک کرے کہاں بھٹکے جارہے ہیں" (المنافقون:4)۔ رہی بات مسلم علاقوں میں موجود حکمرانوں کی جانب سے صلیبیوں کی صفوں میں شامل ہو نے اور مسلمانوں اور ان کی املاک پر بم برسانے کے لیے اپنے جنگی جہازوں کو روانہ کرنے کی تو یہ جنگی جہاز فلسطین کو غصب کرنے والے یہودیوں کے خلاف توحرکت میں نہیں آتے!!! کل ہی کی بات ہے کہ یہود نے غزہ پر وحشیانہ حملہ کیا اور آج بھی زمین میں فساد بر پا کر رہے ہیں مگریہ طیارے یہود کے خلاف متحرک نہیں ہوئے جبکہ یہ استعماری کفار کی صفوں میں بڑی پُھرتی سے شامل ہو گئے، جو کہ یقینا بہت بڑا جرم ہے !
اے مسلمانو: تمہارا ہی یہ مقام ہے کہ تم زبردست امت ہو، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر تمہاری ذمہ داری ہے اورتم اللہ پر ایمان رکھتے ہو پھر تم ان وحشیانہ اور مجرمانہ حملوں پر کیسے خاموش رہ سکتے ہو جو اسلام اور مسلمانوں کے دشمنوں نے مسلمانوں اور ان کی املاک کے خلاف کیا ہے ؟ تم کیوں مسلح افواج میں موجود اپنے فرزندوں کو ساتھ ملا کر مسلم دنیا کے حکمرانوں کو ہٹانے کے لیے بھر پور جد وجہد نہیں کرتے کہ جو استعماری کفار کے وفادار بنے ہوئے ہیں۔ اگر تم ایسا کرو گے تو تمہیں اوار تمہارے فرزندوں کو دنیا اور آخرت میں شرف و عزت حاصل ہو گا۔تم کیوں اپنے پائلٹ بیٹوں کو قائل کرنے کی پوری کوشش نہیں کرتے کہ وہ اپنے حملوں کا رخ فلسطین کو غصب کرنے والوں کی طرف کریں؟ کیوں تم اپنے پائلٹ بیٹوں کو اس چیز سے منع کرنے کی بھرپور کوشش نہیں کرتے کہ وہ امت کی دولت اور وسائل پر اور امت کے پہاڑوں اور میدانوں پر بم برسانے سے باز آجائیں، جن کو تمہارے آباؤ اجداد نے اللہ کی راہ میں جہاد کرتے ہوئے فتح کیا تھا اور حقیقت تو یہ ہے کہ اس زمین کا بالشت بھر ٹکڑا بھی کسی شہید کے خون یا کسی مجاہد کے گھوڑے کے غبار سے خالی نہیں ؟ تم اپنے بیٹوں کومنع کرنے کے لیے کیوں جدو جہد نہیں کرتے کہ وہ اوباما، اس کے ہمنواؤں، حلیفوں اور ایجنٹوں کی دنیا کی خاطراپنی آخرت مت بیچیں ؟
اے جہازوں کے پائلٹ مسلمانو! آخر کیوں تم اپنے بھائیوں کو قتل کرنے کے لیے جہاز اڑا رہے ہو جبکہ اسراء و معراج کی سرزمین کو غصب کرنے والے دشمن کے خلاف جہاز نہیں اڑاتے جس نے الاقصیٰ کی زمین کویرغمال بنا رکھا ہے اور جو مسلمانوں کو اس بابرکت سر زمین پر نماز کی ادائیگی سے بھی روکتا ہے؟ کیا تم میں کوئی ایسا ہدایت یافتہ شخص نہیں جو اپنے طیارے کا رخ استعماری کفار اور یہود کی طرف موڑ دے؟ شام میں یا عراق میں اپنے مسلمان بھائیوں کو قتل کرنا اللہ کے نزدیک گناہ عظیم ہے جس کا ارتکاب کرنے والا آخرت میں بھڑکتی ہوئی آگ میں داخل ہو گا اور دنیا میں بھی اس کے لیے رسوائی ہے۔ اللہ کے نزدیک ایک مسلمان کا قتل دنیا کے ختم ہو جانے سے بھی بڑی بات ہے، ترمذی نے عبد اللہ بن عمرو سے روایت کیا ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا : «لَزَوَالُ الدُّنْيَا أَهْوَنُ عَلَى اللَّهِ مِنْ قَتْلِ رَجُلٍ مُسْلِمٍ» "دنیا کا ختم ہو جانا اللہ کے نزدیک کسی مسلمان کے قتل سے کمتر ہے"۔
اے شام اور عراق میں لڑنے والے گروہو! داعش تنظیم کے راہ ِراست سے انحراف کا یہ حل نہیں کہ تم امریکہ اور اس کے اتحادیوں سے مدد مانگو ۔ ان کفار کے لیے کسی تنظیم کی کوئی اہمیت نہیں۔ امریکہ اور اس کے حواریوں کے لیے تو بس اُن کے مفادات اور خطے میں اپنی بالادستی قائم کرنا اہم ہے، یہ تمہیں اتنا ہی وزن دیں گے جتنا تم ان کے مفادات کے لیے ان کی خدمت کرو گے۔ اُن کو خطے کے غدار حکمرانوں کی طرح کے غلام چاہییں اور اس بات کو اب وہ چھپا بھی نہیں رہے بلکہ سرعام کہہ رہے ہیں۔ وہ شام کے سرکش حکمران بشار الاسدکے خلاف لڑنے کے لیے تمہیں ٹریننگ نہیں دے رہے بلکہ آپس میں لڑوانے کے لیے تمہیں تربیت دے رہے ہیں۔ ہمیں معلوم ہے کہ داعش مسلمانوں کو ہی قتل اور گرفتار کررہی ہے اور حزب التحریر کے شباب بھی اس ظلم کا نشانہ بن رہے ہیں لیکن ساتھ ہی ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ امریکہ کیل کانٹوں سے لیس ہو کر داعش کو ختم کرنے کے لیے نہیں آیا بلکہ خطے میں اپنی بالادستی قائم کرنے اور عراق اور شام میں استعماری نظام حکومت قائم کرنے کے لیے آیا ہے۔ تاکہ پھر یہ دونوں حکومتیں اس استعمار کو مزید وسعت دینے کی راہ ہموار کریں ۔ اگر یہ اپنے اس شر انگیز منصوبے میں کامیاب ہوگئے تو یہ اس پورے خطے کے لیے ایک نیا خطرہ ہوگا۔ فی الحال وہ تمہیں آپس کی لڑائی میں مشغول رکھنا چاہتے ہیں تا کہ امریکہ اس دوران متبادل قیادت کی تیاری کر سکے اور اس کے بعد اگر تم نے امریکہ کی خدمت میں کوتاہی کی تو وہ تمہیں بھی اٹھا کر سڑک کے کسی کنارےپھینک دے گا جیسا کہ وہ ان غدار اور خائن حکمرانوں کے ساتھ کر تا ہے جو سالہاسال اس کی خدمت کرتے ہیں مگر جب ان کا کردار ختم ہو جاتا ہے تو ان کو عبرت ناک انجام کے ساتھ کسی کھائی میں پھینک دیتا ہے۔ اوبا ما کی اسٹریٹجی پر غور کرو گے تو تم جان لو گے کہ یہ ایک لمبے عرصے کا پلان ہے، یہاں تک کہ نیا ایجنٹ پرانے ایجنٹ کی جگہ لے لے۔ اوباما کے اس منصوبے میں عراق اور اہل عراق ، شام اور اہل شام کے لیے کوئی خیر نہیں اور خیر ہو بھی نہیں سکتی: ﴿لَا يَرْقُبُونَ فِي مُؤْمِنٍ إِلًّا وَلَا ذِمَّةً وَأُولَئِكَ هُمُ الْمُعْتَدُونَ﴾ "یہ لوگ کسی مومن کے بارے میں رشتہ داری یا قربت کا لحاظ بھی نہیں کرتے اور یہی لوگ حد سے تجاوز کرنے والے ہیں" (التوبۃ:8)۔ یہ منصوبہ پورے خطے پر پنجے مکمل طور پر گاڑنے کا منصوبہ ہے جس کے بعد یہ خطہ آزاد نہیں ہوگا بلکہ اس کا حال اس ضرب المثل کی مانند ہو گا: (خَلا لكِ الجوُّ فبيضي واصْفُري) "تیرے لیے میدان خالی ہو گیا، اب انڈے دے اور چہچہا"۔
اے مسلمانو، اے ہوابازو، اے انقلابیو، اے بریگیڈ اور بٹالین والو! داعش کے انحراف کا حل تمہارے ہاتھ اور عقل کے ذریعے ہوگا نہ کہ استعماری کفار سے مدد مانگ کر یا آپس میں لڑنے سے۔ امریکہ اور اس کے اتحاد یوں کی جانب سے خطے اور اس کے لوگوں پر تسلط حاصل کرلینا داعش تنظیم کے شر سے ہزار گنا زیادہ شدید ہے۔ شر کا علاج اس سے بھی بڑے اور بھاری شر سے نہیں ہو سکتا بلکہ شرکا علاج خیر سے ہو سکتا ہے، انحراف کا علاج استقامت ہے اور بدی کا علاج نیکی ہے.....اس سب کا بیان تمہارے عظیم الشان دین میں ہے اور اللہ کا وعدہ تمہارے ہاتھوں پورا ہو سکتا ہے : ﴿وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الْأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضَى لَهُمْ وَلَيُبَدِّ لَنَّهُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْنًا يَعْبُدُونَنِي لَا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئًا وَمَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذَلِكَ فَأُولَئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ﴾ "اللہ نے تم میں سے ان لوگوں کے ساتھ وعدہ کیا ہے جوایمان لائے اورانہوں نے نیک اعمال کیے کہ ان کو ضرور زمین میں اس طرح خلافت دے گا جس طرح ان سے پہلے لوگوں کو دی تھی اور ضرور ان کے لیے ان کے اس دین کو زمین پر غالب کر دے گا جسے اُس نے اُن کے لیے پسند کیا ہے اور اس کے بعد اُن کے خوف کو امن سے بدل دے گا ، وہ میری عبادت کریں گے اور کسی کو میراشریک نہیں بنائیں گے اور جو اس کے بعد بھی ناشکری کرے تو وہی لوگ فاسق ہیں" (النور:55)۔ اللہ تمہیں رسول اللہﷺ کی بشارت کو پورا کرنے کا شرف بھی بخش دے گا «ثُمَّ تَكُونُ خِلَافَةٌ عَلَى مِنْهَاجِ النُّبُوَّةِ» "پھر نبوت کے نقشِ قدم پر خلافت قائم ہو گی" تب روئے زمین خلافت سے دوبارہ چمک اٹھے گی اور نئے صلیبیوں کواسی انجام سے دوچار کرے گی جو پچھلے صلیبیوں کا ہوا تھا اور ان کفار کے ہاتھ شکست اور مغلوبیت کے سوا کچھ نہیں آئے گا: ﴿وَاللَّهُ غَالِبٌ عَلَى أَمْرِهِ وَلَكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ﴾ " اللہ اپنے فیصلے کو پورا کرنے پرکامل قدرت رکھتا ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے" (یوسف:21)۔
اے مسلمانو، اے ہوابازو، اے انقلابیو، بریگیڈ اور بٹالین والو ! حزب التحریر تمہیں پکار رہی ہے کیا تم ہماری پکار پر لبیک کہو گے ؟ حزب التحریر تمہیں نصیحت کرتی ہے کیا تم ہماری نصیحت سے فائدہ اٹھاؤ گے؟حزب التحریر تمہیں اپنی تاریخ پر نظر ڈالنے کی دعوت دیتی ہے کیا کوئی ایسا کرنے والا اور عبرت حاصل کرنے والا ہے؟ حزب التحریر تمہاری آنکھیں کھول رہی ہے، اے آنکھوں والو ! عبرت حاصل کرو ۔ (إِنَّ فِي هَذَا لَبَلَاغًا لِقَوْمٍ عَابِدِينَ) "یقینا اس میں عبادت گزار لوگوں کے لیے ایک پیغام ہے" (انبیاء:106)۔

ہجری تاریخ :
عیسوی تاریخ : پیر, 29 ستمبر 2014م

حزب التحرير

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک