المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر
ہجری تاریخ | 26 من ربيع الثاني 1438هـ | شمارہ نمبر: 1438 AH/029 |
عیسوی تاریخ | منگل, 24 جنوری 2017 م |
پریس ریلیز
اقوام متحدہ مظلوم کو قتل کرتا ہے اور پھر اس کے جنازے میں شریک ہوتا ہے
اقوام متحدہ نے 17 جنوری 2017 کو اعلان کیا کہ یمن میں ہونے والی لڑائی میں دس ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جس میں سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحا د اور باغی حوثیوں کے درمیان نام نہاد جائز حکومت کے نام پر جنگ ہو رہی ہے! جن کو امریکہ اور اقوام متحدہ اقتدار میں شریک کرنا چاہتے ہیں۔اور کہا کہ یمن میں جنگ کے شکارلوگوں میں اضافہ"اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ مسئلے کو حل کیا جائے کیونکہ جنگ کےمتاثرین میں اضافے سے غذائی قلت اور امراض میں اضافہ ہورہا ہے"۔
یمن میں لڑائی جاری رہنے سے انسانی بحران شدت اختیار کرتا جا رہا ہے اور صورت حال اس قدر تباہ کن بنتی جارہی ہے جس کو بیان نہیں کیا جاسکتا۔۔۔دس ہزار افراد قتل ہوئے ہیں اور یہ صرف وہ ہیں جن کا اعلان کیا جا رہا ہے! جنگ جاری ہے اور لاکھوں یمنی جنگ ،بھوک اور امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں، اورصحت اور تعلیم جیسی بنیادی ضروریات سے بھی محروم ہو رہے ہیں جبکہ عرب اتحاد اور حوثی ملیشیا خطے میں قانون کی بالادستی یا قانون توڑنے کے نام پر انگلو امریکی مفادات کو پورا کرنے کے لیےقتل وغارت، انارکی اور خون سے ہولی کھیلنے میں مصروف ہیں۔
یوں وہ یمن جو قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، جہاں اعلیٰ قسم کا تیل اور گیس کے وسیع ذخائر ہیں وہ ایسے سیاسی تنازعات کی آماج گاہ بن گئی ہے جن کی قیادت امریکہ اور برطانیہ کے پاس ہے جن کی اپنی اپنی پالیسیاں ہیں، وہ اپنے اپنےمفادات کو پورا کرنے کے لیے فرقہ وارانہ اور قبائلی جنگ کو ایک پردے کے طور پر استعمال کر رہے ہیں اور اس کو قانون کی بالادستی اور انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کا نام دے رہے ہیں۔ عالمی ادارے اور تنظیمیں بھی اسی راہ پر گامزن ہیں یعنی مظلوم کو قتل کرو اور پھر خود اس کے جنازے میں شرکت بھی کرو اور دعوی یہ کرتے ہیں کہ انہیں انسانی حقوق اور امن وامان کی بھی فکرہے!!بین الاقوامی ڈرامہ بے نقاب ہو چکا ہے جس کا پرچار پورے عرب خطے میں مشرق سے مغرب تک کیا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ اپنے تمام تر وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے امریکی مفادات کو پورا کر رہا ہے اور ساتھ ہی مذمت، تشویش اور بحران کے جلد حل کا واویلا بھی کر رہا ہے۔ اس نے مذاکرات اور ہر بار ایک قدم پیچھے ہٹنے کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہوا ہے اور اب یہ ثابت کر چکا ہے کہ یہ ایک ناکام اور غیر ضروری ادارہ ہے۔
یمن کے مسئلے کا حل مجرم اور بانجھ بین الاقوامی اداروں سے رجوع کرنے یا نام نہاد بین الاقوامی برادری اور عالمی قانون کے سامنے ہاتھ جوڑنے میں نہیں، بلکہ اس کا حل اسلامی عقیدے میں ہے؛ اس کا حل اسلامی حل کو نافذ کرنے اور ربانی قانون کی پابندی میں ہے۔ یمن کو جس چیز کی ضرورت ہے وہ نبوت کے طرز پر خلافت راشدہ کی ریاست کا قیام ہے جو حقوق کو ادا کرے گی ،بہتے ہوئے خون کو روکے گی اور کفر اور شر کے ہاتھ روک دے گی۔
اے مخلص مسلمانوں کی افواج! امت کے خون کے بارے میں اللہ سے ڈرو، اپنے مظلوم مسلمان بھائیوں کی مدد کے لیے کام کرو اور ان کے لیے اسلحہ اٹھاؤ۔۔۔اے عرب اتحادی فوج امارات، سعودیہ، اردن اور کویت کی فوج اپنے رب سے حیاء کرو ،یمن میں اپنے بھائیوں کے خون سے اپنے ہاتھوں کو مت رنگو، خائن اور ایجنٹ حکمرانوں کی خاطر ان کے بچوں اور خواتین کو خوفزدہ مت کرو ،ورنہ اللہ کی ناراضگی مول لوگے اور مظلوموں کی لعنت کے مستحق بنو گے۔۔۔ اے ایرانی حکومت اور اس کی پارٹی اور ملیشیا اسلامی سرزمین میں انارکی پیدا کرنے سے باز رہو، فتنے کی آگ کو ہوا مت دو، مسلمانوں کا خون بہا کر استعماری کفار کے منصوبوں کو کامیاب مت کرو۔
مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر
المكتب الإعلامي لحزب التحرير مرکزی حزب التحریر |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon تلفون: 009611307594 موبائل: 0096171724043 http://www.hizbuttahrir.today |
فاكس: 009611307594 E-Mail: E-Mail: media (at) hizb-ut-tahrir.info |